اسلام آباد۔وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جس قدر بجلی اور گیس کے بل آتے ہیں اس سے عوام کو لگتا ہے کہ بجلی اور گیس ان کے تیل سے بنے ہیں۔
وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مہنگے منصوبوں سے بجلی اورگیس کے بلز زیادہ آتے ہیں، جس قدر بجلی اور گیس کے بل آتے ہیں اس سے عوام کو لگتا ہے کہ دونوں ان کے تیل سے بنے ہیں، بجلی و گیس کے بلوں سے عوام کا تیل ہی نکل جاتا ہے۔
فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ بجلی سستی اورعوام کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی جائے، اس مقصد کے حصول کے لئے 10 سے 15 سال لگ سکتے ہیں لیکن پھر بجلی کی لاگت میں خاطر خواہ کمی ہوگی اور بجلی دستیاب بھی ہوگی، مستقبل میں پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کو بجلی برآمد کرنے کے قابل ہوسکے گا۔
وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے متبادل توانائی پالیسی کی منظوری دے دی ہے، 2025 تک 20 فیصد اور 2030 تک 30 فیصد بجلی قابل تجدید اور متبادل ذرائع سے حاصل ہوگی،
قابل تجدید زرائع سے بجلی کی پیداوار کے ٹھیکے اوپن بڈنگ کے ذریعے ہوگی، ملک میں انجینئرز و ٹیکبیشن و دیگر ورک فورس کی فوج ہوگی، جس کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
عمرایوب کا کہنا تھا کہ اندرونی زرائع سے بجلی کی پیداوار پر انحصار بڑھایا جائے گا، 75 فیصد بجلی مقامی زرائع سے پیدا کی جائے گی، کوئلے سے بجلی کی مجموعی طلب کا 10 فیصد حاصل کریں گے، ہوا سے بجلی کی پیداوار کے لئے آلات بنانے کی تیاری جاری ہے، سستی بجلی سے صنعتوں اور گھریلو صارفین کو فائدہ ہوگا۔