اسلام آباد۔وفاقی حکومت نے ماؤں کو بچے کی پیدائش سے 2 سال تک وظیفہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، ''احساس نشوونما'' پروگرام کے تحت لڑکی کی پیدائش پر ماں کو 2ہزار روپے اور لڑکے کی پیدائش پر 1500روپے ملیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ اور احساس پروگرام کی چیئرپرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا ہے کہ ملک کے 9 اضلاع کے 33 مراکز میں احساس نشوونما پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ کل احساس پروگرام کا خیبر پختونخوا میں نیا پروگرام شروع ہورہا ہے جس میں وزیراعظم بھی شریک ہوں گے، یہ پروگرام غذائی قلت سے متعلق ہے۔
معاون خصوصی نے بتایا کہ احساس نشوونما پروگرام کے تحت ایک گھرانے میں 2 بچوں کو سپورٹ کیا جائے گااور ماؤں کو لڑکا ہونے پر 1500 اور لڑکی کی پیدائش پر 2000 روپے فی سہ ماہی ملیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بچے کی پیدائش کے 15 ماہ تک خواتین اس پروگرام سے مستفید ہوں گی، تمام صوبائی حکومتوں سے یادداشت پر دستخط ہوچکے ہیں جب کہ احساس نشوونما کے بعد احساس تعلیم کا آغاز بھی کیا جائے گا۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ احساس کے دائرہ کار میں بہت سے پروگرامز ہیں۔ گذشتہ ایک سال سے بہت سے پروگراموں کا اجراء کیا گیا ہے۔ ثانیہ نشتر نے کہا کہ اب احساس نشونماء کا آغاز کر رہے ہیں،احساس تعلیم کا آغاز بھی جلد ہی ہوگا۔
یہ پروگرام ماہرین کیساتھ ایک سال کی مشاورت کے بعد تشکیل دیا گیا ہے۔ اس پروگرام میں حاملہ خواتین کو اسپیشلائزڈ نیوٹریشنز دئیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ مْلک کے 9 اضلاع میں اس کا آغاز کیا جارہا ہے۔
8 سنٹرز فنکشنل ہیں باقی پورے 33 رواں ماہ میں ہی مکمل کر لیے جائیں گے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ کیش کفالت پروگرام کے رجسٹرڈ خاندانوں کے لیے ہی یہ ایک پروگرام ہے۔
ثانیہ نشتر نے بتایا کہ دو قسم کے پراڈکٹس مہیاء کیے جائیں گے،ایک ماں اور ایک بچے کے لیے ہوگا۔ ماں کو 15 ماہ اور بچوں کو 2 سال تک یہ غذا فراہم کی جائیں گی۔