عمران فاروق قتل کیس، وزارت داخلہ کی الطاف حسین کو پاکستان لانے کی منظوری 

 


 اسلام آباد۔وزارت داخلہ نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کو برطانیہ سے پاکستان واپس لانے کی منظوری دے دی۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) حکام کے مطابق ایف آئی اے کی درخواست پر وزارت داخلہ نے بانی ایم کیو ایم کو وطن واپس لانے کی اصولی منظوری دی۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی درخواست پر برطانیہ میں مقیم افتخار حسین اور محمدانور کو بھی پاکستان لانے کی منظوری دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو برطانیہ میں قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد ایف آئی اے نے 5 دسمبر 2015 کو پاکستان میں اس قتل کا مقدمہ درج کیا تھا جس میں تین ملزمان خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی کو گرفتار کیا گیا۔

طویل تحقیقات، متعدد گواہوں کے بیانات اور برطانوی پولیس کی معاونت کے بعد 18 جون 2020 کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تینوں گرفتار ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس میں بانی ایم کیو ایم، محمد انور اور افتخار حسین کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالتی فیصلے میں کہاگیا کہ عمران فاروق کے قتل کی ہدایت بانی ایم کیوایم نے دی تھی جس کا واحد مقصد بانی ایم کیو ایم کی ہدایت پر پارٹی میں سیاسی رکاوٹ دور کرنا تھا۔

واضح رہے کہ بانی ایم کیو ایم 1992 سے لندن میں موجود ہیں اور اس دوران وہ ایک بار بھی پاکستان نہیں آئے۔