کراچی میں شدید بارشیں، 89سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا،2بچے جاں بحق، شہر دریا بن گیا

 

کراچی۔کراچی میں مون سون بارشوں کا 89 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ خلیج بنگال سے آنے والے مون سون سسٹم نے کراچی سمیت سندھ کے زیریں علاقوں اور بلوچستان کے متعدد اضلاع کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ 

کراچی میں گزشتہ شام سے ہونے والی بارش کا سلسلہ منگل کی شام تک جاری رہا، شہر کے اہم بازار، مارکیٹیں اور تجارتی مراکز بند ہیں جب کہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

مشرف کالونی 500 کوارٹر کے قریب پانی کے جوہڑ میں گرکر 13 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا۔گلستان جوہر بلاک 3 میں پہاڑی تودہ گرگیا جس کے نتیجے میں متعدد گاڑیاں دب گئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

 شاہ لطیف ٹان میں مکان کی دیوار گرنے سے 10 سالہ بچہ جاں بحق جب کہ ماں زخمی ہوگئی۔

 گلشن اقبال کی ضیا کالونی میں نالہ اوور فلو ہوجانے سے 2 بچے ڈوب گئے، جن کی تلاش جاری ہے۔

شہرکی سڑکیں تالاب کا منظر پی کررہی ہیں شہرکے بعض علاقوں میں لوگ سڑکوں پر کشتیاں چلانے لگے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق فیصل بیس پر 118 ملی میٹر‘صدر میں 77، گلشنِ حدید 72، اولڈ ٹرمینل 71، یونیورسٹی روڈ 69، جناح ٹرمینل 57، سعدی ٹان 51 اور مسروربیس پر 50 ملی میٹر بارش ہوئی۔

ملیر ندی میں طغیانی کے خدشے کے پیش نظر کورنگی کازوے روڈ کو ایک بار پھرٹریفک کے لیے بند کردیا گیا۔

 سرجانی ٹان اور نیو کراچی کے مختلف علاقوں میں 4 دن بعد بھی بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہو سکی۔ شدید بارشوں سے کراچی سے حیدرآباد کے درمیان مختلف مقامات پر ریلوے ٹریک بہہ گیا ہے۔ جس کے باعث اپ اور ڈاؤن دونوں ٹریکس بلاک ہوگئے ہیں اور ٹرین آپریشن معطل ہوگیا ہے۔