واپڈا ملازمین کو مفت بجلی دینا غیرقانونی اور غیر آئینی ہے، پشاور ہائیکورٹ 

 

پشاور۔پشاور ہائیکورٹ نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا عدالت نے تفصیلی فیصلے میں قرار دیا ہے کہ واپڈا ملازمین کو مفت بجلی دینا غیرقانونی اور غیر آئینی ہے واپڈا ملازمین کو مفت بجلی کی بجائے، متعلقہ یونٹ کے پیسے دیئے جائیں  اوران سے بھی بل وصول کیا جائے 

عدالت نے تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ جو لوگ بل ادا کرتے ہیں اور وہاں پر غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ہورہی ہوں تو بل ادا کرنے والے صارفین پیسکو کے خلاف ایف آئی آر درج کریں 

 عدالت نے واپڈا کو بجلی بل ادا کرنے والے صارفین کو بلاتعطل بجلی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے  جاری کیاہے  جو لوگ بجلی اور یوٹیلٹی بل ادا کرتے ہیں ان کو بلاتعطل بجلی فراہم کی جائے،

 جو لوگ بل ادا کرتے ہیں ان کو بل ادا نہ کرنے والوں کی سزا نہ دی جائے  جو لوگ بل ادا کرتے ہیں اور وہاں پر غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ہورہی ہوں تو بل ادا کرنے والے صارفین پیسکو کے خلاف ایف آئی آر درج کریں جو لوگ بل ادا کرتے ہیں اور اس کے باوجود ان کو بجلی فراہم نہ کرنا غیر مہذب طریقہ ہے جو لوگ بل ادا نہیں کرتے ان سے وصولی کرنا واپڈا اورپیسکو کی ذمہ داری ہے جو لوگ بل ادا نہیں کرتے پیسکو ان کے خلاف کارروائی کریں 

 واپڈا ملازمین کو مفت بجلی دینا غیرقانونی اور غیر آئینی ہے واپڈا ملازمین دوسروں کو میٹر سے کنکشن دیتے ہیں اور ان سے اپنے لئے پیسے چارج کرتے ہیں واپڈا ملازمین کو مفت بجلی کی بجائے، متعلقہ یونٹ کے پیسے دیئے جائیں اوران سے بھی بل وصول کیا جائے پیسکو ایسے جگہوں کو بلاتعطل بجلی فراہم کررہے جہاں سے کوئی ریکوری نہیں ہے اور وہاں پر ان کا بس بھی نہیں چلتا۔