مقبوضہ کشمیر میں مذہبی آزادی پر بھی قدغن ہے،شاہ محمود قریشی 


 
 ملتان۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے خوف کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں جبر جاری رکھا ہوا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مذہبی آزادی پر بھی قدغن ہے، انسانی حقوق کے علمبرداروں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لینا ہوگا۔

 ملتان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حسینیہ کانفرنس سے یکجہتی کا پیغام جاتا ہے اور معاشرے میں تفریق پیدا کرنے والے عناصر کے عزائم کو ناکام بنانا اجتماعی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ فرقہ واریت کے خاتمے اور ہم آہنگی کے فروغ میں علما کرام اور مشائخ کا اہم کردار ہے۔ ہر زمانہ حسینؓ کا ہے اور آخری فتح حق کی ہی ہوتی ہے۔ دنیا میں امام حسینؓ کے فلسفے کو سمجھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حسینیت کا فلسفہ انسان کو خوف سے آزادی دلاتا ہے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام اسی فلسفے پر عمل کرکے جدوجہد آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں، وادی میں آج عزاداری اور محرم کے جلوسوں پر پابندی ہے، وہاں مذہبی آزادی پر بھی قدغن ہے اور عید کی نماز کی بھی اجازت نہیں دی گئی تھی، انسانی حقوق کے علمبرداروں کو مقبوضہ کشمیر  میں بھارتی مظالم کا نوٹس لینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے خوف کی وجہ سے جبر جاری رکھا ہوا ہے، انسانی حقوق کے علمبرداروں کو بہت سے کو تاہیاں تو دکھائی دیتی ہیں لیکن کشمیر میں ہونے والے مظالم دکھائی نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ ماہرین کے خدشے کے مطابق آج ملک میں کورونا متاثرین کی تعداد 20 لاکھ ہونی چاہیے تھی لیکن اللہ کا کرم ہوا اور آج پاکستان میں 91فیصد وینٹی لیٹرز خالی ہیں، ہسپتالوں میں خصوصی وارڈز پر دبا ؤنہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ماہرین کورونا وائرس کنٹرول کرنے پر پاکستان کی کیس اسٹڈی کرنا چاہتے ہیں، کورونا کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہمیں احتیاط کرنا ہوگی، خدشہ ہے کہ سردیوں میں کورونا کی دوسری لہر آسکتی ہے اس لیے احتیاط کرنا چاہیے۔کر

اچی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کے لیے دعا کریں، آج کراچی والے مشکلات سے دوچار ہیں، وہاں سیوریج، نکاسی اور پانی کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا، کراچی میں انتظامیہ نے اپنی تجوریاں بھریں، شہر کو اس کے حال پر چھوڑ دیا، کراچی میں کسی قسم کی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔