سینٹ، بلوچستان اسمبلی کی سیٹوں میں اضافے سے متعلق آئینی ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور 


اسلام آباد۔ایوان بالا نے بلوچستان اسمبلی کی سیٹوں میں اضافے سے متعلق آئینی ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔ ایوان میں موجود 71 ممبران نے بل کے حق میں ووٹ دیا کسی بھی رکن نے مخالفت نہیں کی۔ 

سوموار کے روز ایوان بالا میں سینیٹ ر سجاد حسین طوری،سینیٹر احمد خان، سینیٹر نصیب اللہ بازئی، ثناء جمالی، منظور کاکڑ، مولانا عبدالغفور حیدر، آغا شاہزیب درانی، کلثوم پروین، سردار محمد شفیق ترین، میر کبیر محمد احمد شاہی، عابدہ محمد عظیم، گل بشریٰ، کہدہ بابر اور سینیٹر انوارالحق کی جانب سے سینیٹر نصیب اللہ بازئی  نے آئین کے آرٹیکل 106 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا اس موقع پر سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بل کا مقصد بلوچستان کے بڑے بڑے حلقے کو درپیش مسائل حل کرنے اور پسماندگی کے خاتمے کے لئے اقدامات کرنا  ہے۔

 سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ بلوچستان کے سینیٹرز نے تگرمیم مانگی تھی کہ بلوچستان کی نشستوں میں اضافہ کیا جائے اور اس سلسلے میں بلوچستان کے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی گئی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر سیٹیں بڑھانے کے لئے بل پر تمام اراکین سینیٹ متفق ہیں اس موقع پر وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ اس بل کی تمام سیاسی جماعتیں مکمل تائید کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج وقت آ گیا ہے کہ بلوچستان کے دکھوں کا مداوا کیا جائے اس بل کی منظوری سے بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔

 اس موقع پر ایوان میں آئینی ترمیمی بل پر رائے شماری کروائی گئی اور ایوان مین موجود 71 اراکین نے بل کے حق میں ووٹ دیا اور کسی بھی ممبر نے مخالفت نہیں کی۔