ملکی استحکام کے لئے کراچی میں قیامِ امن ناگزیر ہے، آرمی چیف

کراچی: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لئے قومی معاشی مرکز کراچی میں قیام امن ناگزیر ہے، کوشش کی جارہی ہے کہ کراچی اور صوبے میں معمول کی صورتحال برقرار رہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ دو روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے ہیں، کراچی آمد پر کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز نے ان کااستقبال کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نےشہری سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا اور  کراچی کور ہیڈ کوارٹرز کا بھی  دورہ کیا۔ ا نہیں کراچی کی حالیہ تاریخ کے بدترین شہری سیلاب اور سندھ اور خصوصا کراچی بھر میں آرمی کی جانب سے سول انتظامیہ کی مدد کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

 

آئی ایس پی آر کے مطابق سربراہ پاک فوج نے محرم کے دوران امن و امان برقرار رکھنے پر گیریژن فوجیوں کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لئے قومی معاشی مرکز کراچی میں قیام امن ناگزیر ہے، کوشش کی جارہی ہے کہ کراچی اور صوبے میں معمول کی صورتحال برقرار رہے۔

سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ  پاکستان کا کوئی بھی شہر اس پیمانے کی قدرتی آفات کا مقابلہ نہیں کرسکتا، ہمارا مسئلہ وسائل کی عدم دستیابی کا نہیں ہے بلکہ ترجیحات کا صحیح تعین کرنا ہے،غیر معمولی بارشوں نے کئی دہائیوں شہری آبادی،غیر منصوبہ  آبادکاری اور بنیادی ڈھانچے کے امور کے ساتھ مسئلہ کو مزید پیچیدہ کردیا۔

آرمی چیف   نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ذریعہ جو منصوبے بنائے جارہے ہیں فوج کی جانب سے ملک کی معاشی سلامتی پر مستقبل میں ہونے والے دباؤ ہونے کی ہر ممکن مدد کی جائے گی، یہ ایک قومی تباہی ہے اور سب اس میں شامل ہیں، فوج ضرورت کے وقت عوام کو مایوس نہیں کرے گی۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے تباہی سے نمٹنے کے کاموں کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  اس قدرتی آفات نے پاکستان میں میگا شہروں کے انتظام کی ترجیح کا موقع فراہم کیا تاکہ مستقبل میں ایسی آفات سے بچ سکیں۔ آرمی چیف نے ہدایت دی کہ مشترکہ عوامی افادیت والے علاقوں اور بدترین متاثرہ آبادیوں کو  پہلے   ترجیح دی جانی چاہیئے، کسی خاص مقام یا برادری کے کسی بھی اثر و رسوخ کو ضرورت مندوں کی طرف توجہ یا وسائل منتقل کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔