اسلام آباد: فیس بک نے پاکستان میں غلط معلومات کے پھیلاؤ کی روک تھام اور اس کا پلیٹ فارم استعمال کرنے والے صارفین کو اضافی پس منظر کے ہمراہ ایک سال سے زائد پرانی تصاویر شیئر کرنے والی ممکنہ نقصان دہ اور گمراہ کن معلومات پر مبنی پوسٹس کو محدود کرنے کے لئے نئی سہولت متعارف کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دنیا بھر میں انٹرنیٹ تک رسائی بڑھنے کے ساتھ ساتھ تصاویر اور ویڈیوزکی شکل میں غلط معلومات پھیلنے کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے اور اس کے حل کے لیے فیس بک پر کافی دباؤ بھی ہے۔
ایسی تصاویر جن کا غیرمتعلقہ پس منظر ہے، وہاں فیس بک کی نئی سہولت غلط معلومات کو روکنے کے لیے تین جہتی طریقے ہٹانے، محدود کرنے، آگہی پر کاربند ہے۔
فیس بک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ "ہم لوگوں کو گمراہ کن مواد کی پہچان کے لیے بااختیار بنا رہے ہیں۔"
اس نئی سہولت کے تحت پاکستان میں صارفین کو اس وقت ایک پیغام ظاہر ہوگا،جب وہ مخصوص اقسام کی تصاویر بشمول ایک سال پرانے فوٹوز شیئر کرنے کی کوشش کریں گے اور جو فیس بک کی پرتشدد مواد سے متعلق گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی سے قریب ہوں گی۔
صارفین کو وقتاً فوقتاً انتباہی پیغام بھی ملیں گے کہ جو تصویر وہ شیئر کرنے والے ہیں وہ نقصان دہ یا گمراہ کن مواد پر مبنی ہے جس کی نشاندہی مصنوعی ذہانت اور انسانی جائزوں کے امتزاج سے کی جائے گی۔