خیبر پختونخوامیں طوفانی بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے سے 25افراد جاں بحق

 

پشاور۔ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارشوں سیلاب‘ لینڈ سلائیڈنگ‘ آسمانی بجلی گرنے اور مکانات منہدم ہونے کے واقعات میں 25افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

 تور غر میں آسمانی بجلی گرنے سے 8،بٹگرام میں مکان پر چٹان گرنے سے تین‘ بونیر میں مکان پر تودہ گرنے سے ماں اور دو بچوں سمیت 4جبکہ سوات میں 5افراد لقمہ اجل بن گئے۔

ضلع شانگلہ کے دور افتادہ علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ‘چٹانیں گرنے اور مکانات منہدم ہونے سے 5 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔ رابطہ سڑکیں تباہ ہونے کی وجہ سے جانی نقصانات کی مزید تفصیلات معلوم نہ ہو سکیں۔

ضلع مانسہرہ کی تحصیل اوگی کے گاؤں حسین بانڈہ میں رہائشی مکان سلائیڈنگ سے تباہ ہوگیاجس سے فضل الہٰی اسکاداماد شبیر،شبیرکی اہلیہ اوربیٹانورالاسلام جاں بحق ہوگئے،ایک خاتون زخمی بھی ہوگئیں۔دربند کے گاؤں جمبیڑی میں سابق کونسلرتواب خان کے گھرپربھاری پتھرگرنے سے تواب خان جاں بحق ہوگیا،متعددزخمی بھی ہوگئے۔

ضلع تورغرکے علاقہ ڈڈہ جبارہ میں آسمانی بجلی گرنے سے رہائشی مکان ملیامیٹ ہوگیا،گھرمیں موجودآسفینہ بی بی،شازیہ بی بی،گنگلوٹی بی بی،زبیدہ بی بی اورایک بچے سمیت سات افرادملبے تلے دب گئے،مقامی لوگوں نے پولیس کے ہمراہ پانچ نعشیں نکال لی ہیں۔تورغرعلاقہ اکازئی میں مولاناسراج الحق شال خوڑ سیلابی ریلے میں بہہ گیا بارشوں اور لینڈسلائیڈنگ سے اوگی دربندروڈسمیت کئی رابطہ سڑکوں،مکانات،مویشی باڑوں اور فصلوں کوبھی شدیدنقصان پہنچاہے۔

ضلع بٹگرام کی تحصیل آلائی کے گاؤں راشنگ میں محمدنواز نامی شخص کے گھر پر بھاری پتھر گرنے سے گھر میں موجود دو کمسن بچیاں جاں بحق جبکہ محمد نواز خود شدید زخمی ہو گیا نواحی گاؤں کوڑوال کا تیس سالہ نوجوان ندی نندہاڑ میں لکڑیاں پکڑنے کی کوشش میں بے رحم موجوں کا نذر ہوگیا ضلع کے مختلف علاقوں ملکال گلی،پشوڑہ،بانڈہ پیر ہاڑی،سے پندرہ رہائشی گھر تباہ ہونے کے اطلاعات ہیں اور سرکاری عمارتوں سمیت چالیس مکانات تباہ ہو گئے۔

 مسلسل بارشوں سے بونیرمیں چارافرادجاں بحق جبکہ پانچ افرادزخمی  ہو گئے جاں بحق ہونے والے میں ایک ہی گھرکے تین افرادشامل ہیں ضلع بونیرکے دورافتادہ علاقہ تحصیل چغرزئی کے گاؤں الگرام میں محمدرحمان کے گھرپرپہاڑی تود ہ گرنے سے چھ افرادملبے تلے دب گئے جس میں سے ایک خاتون اوردوبچے جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ تین افرادکوریسکیو1122کی ٹیم اور مقامی لوگوں کے امدادی کاروائیوں میں زخمی حالت میں نکال کرہسپتال پہنچادیا۔

تحصیل ڈگرمیں حسین زادہ کے گھرکی چھت گرنے سے اُن کی اہلیہ  جاں بحق ہو گئے باجکٹہ،مٹوانی،کلیل کنڈاو،پیرباباؒ،چغرزئی،چملہ مندنڑاوردیگرمختلف علاقوں میں کچے مکانات کے گرنے کے اطلاعات ہیں۔

 سوات کے مختلف علاقوں میں پانچ افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے  مٹہ سوات کے علاقہ راحت کو ٹ میں فضل واحد ولد محمد دریائے سوات سے لکڑیاں جمع کرتے ہوئے سیلابی ریلے کی نذر ہوگیا تاحال انکی لاش لاپتہ ہے،20سالہ اعجاز ولد محمد رشا د سکنہ کوہستانی بانڈہ کالاکوٹ خوڑ میں سیلابی ریلے میں بہہ گیا ان کی لاش دریائے سوات سے برآمد کرکے ورثاء کے حوالے کردی گئی۔مسلم شاہ آف برہ درشخیلہ بھی سیلابی پانی میں بہہ گیا  جو تاحال لاپتہ ہے۔

بازخیلہ مندنڑ مٹہ سوات میں مکان کی چھت گر گئی جس میں 14سالہ طاہر ملبے تلے دب گیا مقامی لوگوں نے لاش نکال کرسپرد خاک کردیااسی طرح مٹہ سوات باماخیلہ کے مقام پر دریائے سوات سے مانکیال کی رہائشی برہان الدین ولد شمسی کی لاش برآمد ہوئی ہے مٹہ سوات باماخیلہ،بوڈیگرام،کوزہ درشخیلہ،برہ درشخیلہ اور دیگر آس پاس کے علاقوں کو دریائے سوات میں تیز بہاؤ کے باعث خالی کرایا گیا۔

ضلع صوابی میں منگل اور بدھ کی در میانی شب ہونے والی بارش سے کئی کچے مکانات گر گئے ہیں۔ غوطہ خور ٹیم نے ہنڈ کے مقام پر دریائے سندھ میں پھنسے ہوئے تین بچوں سمیت آٹھ افراد کو ڈوبنے سے بچا لیا یہ افراد دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ زیادہ ہونے کی وجہ سے دریا میں پھنس چکے تھے۔ریسکیو کے غوطہ خوروں نے تمام افراد کو بچا کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔

  ضلع دیر لوئر میں مسلسل بارشوں سے 8مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ 12خانہ بدوش خاندانوں کو بحفاظت محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا حالیہ بارشوں سے تحصیل ادینزی‘تحصیل لعل قلعہ اور تحصیل تیمرگرہ میں 8گھروں کو نقصان پہنچا ہے دریائے پنچکوڑہ کے کنارے آباد 12خانہ بدوش خاندانوں کو بحفاظت محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا ہے۔

 ڈیرہ اسماعیل خان اور مضافات میں دو روز سے جاری مسلسل بارشوں کے دوران کئی علاقوں میں دیواریں، چھتیں اور درخت گرنے کے حادثات،مندھراں سیدان میں دیوار گرنے سے3کمسن بچے ملبے تلے دب گئے، ریسکیو1122 کے اہلکاروں کا بروقت ریسکیوآپریشن، ملبے تلے دبے بچوں کو نکال لیا، تحصیل پروآ کے علاقہ ہزارہ پکہ میں چھپر گرنے سے 14سالہ نوجوان زخمی، 6بکریاں ملبے تلے دبنے سے ہلاک ہو گئیں  سیلابی صورت حال کے باعث کئی دیہات خالی کرالئے گئے ہیں جب کہ سیاحوں کو نکالا جارہا ہے۔

 پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا کے مطابق صوبے کے بالائی اضلاع میں بارشوں کی وجہ سے دریاں اورندی نالوں میں سیلابی صورت حال ہے، نوشہرہ اور چارسدہ میں دریا کے قریب آباد افراد الرٹ رہیں، دریائے کابل میں نوشہرہ، جہانگیرہ اور خیر آباد کے مقامات پر پانی کا بہاؤ مسلسل بڑھ رہا ہے، دریائے کابل کے کناروں پر آبادی میں رہائش پذیر لوگوں کو دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔