بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی اپیل کی آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوگی جب کہ بھارت کی طرف سے اس معاملے پرابھی تک کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔
بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادو کے لیے وکیل مقررکرنے کی حکومتی درخواست کیس پرمیڈیا رپورٹنگ سے متعلق پیمرا نے اسلام آبادہائیکورٹ میں جواب جمع کرادیا، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے فئیر ٹرائل کے مدنظر میڈیا رپورٹنگ میں احتیاط سے کام لینے کی ہدایت کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایت کے حوالے سے تمام چینلزکو آگاہ کردیا گیا ہے۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کرتے ہوئے حکم دیا تھا عدالت نے حکومت کو بھارت اور کلبھوشن کو وکیل کرنے کے لیے ایک مرتبہ پھر پیش کش کرنے کی ہدایت کی تھی تاہم زرائع کے مطابق بھارت کی طرف سے کلبھوشن کا وکیل مقرر کرنے کے اور تیسری قونصلر رسائی کی پیشکش کا بھی کوئی جواب نہیں دیا گیا،قونصلر رسائی کی پیشکش کے حوالے سے بھارت کو 4 مرتبہ یاد دہانی کے خطوط بھی بھیجے جاچکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم کے بعد رجسٹرار آفس نے کلبھوشن یادیو کیس میں لارجر بنچ بھی تشکیل دے دیاہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 3 رکنی لارجر بنچ کل حکومت کی طرف سے کلبھوشن یادیو کا وکیل مقرر کرنے کی درخواست کی سماعت کرے گا، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بھی لارجر بنچ میں شامل ہوں گے۔