لاہور۔پاکستان مسلم لیگ (ن)کے ہنگامی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ سابق وزیراعظم نوازشریف نے علاج ادھورا چھوڑ کر واپس آنے کی رضامندی ظاہر کر دی۔
پاکستان مسلم لیگ ن کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ن لیگ شہبازشریف کی رہائشگاہ پر نوازشریف کی صحت کا یک نکاتی ایجنڈا زیر بحث رہا۔ن لیگ کے اہم اجلاس میں خواجہ آصف، رانا تنویر، احسن اقبال، رانا ثنااللہ خان، ایاز صادق، شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق سمیت اہم رہنما شریک ہوئے
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے تمام صوبائی عہدیداران نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس کے دوران سابق وزیراعظم نوازشریف نے علاج ادھورا چھوڑ کر واپس آنے کی رضامندی ظاہر کر دی جبکہ سینئر لیگی ارکان نے انکار کر دیا۔
اجلاس کے دوران نواز شریف کی واپسی پر کوئی رضا مند نہیں ہوا اور مطالبہ کیا کہ جب تک صحت یاب نہ ہوں آپ پاکستان واپس نہ آئیں۔
اجلاس کے دوران لیگی صدر شہباز شریف نے مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف کو ٹیلی فون پر ملک بھر کے لیگی عہدیداران کے فیصلوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔
دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اپنا علاج مکمل ہونے کے بعد وطن واپس آئیں گے۔
لاہور میں مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکریٹری جنرل احسن اقبال، خواجہ آصف، رانا ثنا اللہ سمیت دیگر رہنماوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ نواز شریف کو درخواست کی جائے گی کہ معالجین کی اجازت ملنے تک وہ اپنا علاج جاری رکھیں اور علاج مکمل کروانے کے بعد ہی واپس آئیں۔