احسن اقبال کے خلاف ڈیڑھ ارب کرپشن کا کیس اوپن کرنے کا فیصلہ

 

اسلام آباد۔ مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کے خلاف ڈیڑھ ارب روپے کے مقدمہ کی تحقیقات ازسرنو شروع ہونے کا امکان ہے۔

 موصوف کے اپنے دور حکومت میں چنیوٹ ضلع کی تحصیل بھوانہ کے قریب دوست محمد لالی پل کی تعمیر میں مبینہ ایک ارب 51 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگی سامنے آئی ہے 

یہ پل دیائے چناب پر تعمیر کیا گیا ہے جو کہ شہباز شریف کی ذاتی رمضان شوگر مل کے فائدہ کے لئے بنایا گیا تھا اس پل کی تعمیر کا مقصد دریائے چناب کے مغربی کنارے میں ہزاروں ایکڑ پر محیط گنا  کو رمضان شوگر مل تک لانا تھا جس کے لئے راتوں رات ڈیڑھ ارب روپے کے فنڈز متعین کئے گئے۔

 سرکاری دستاویزات کے مطابق ابتداء میں یہ ٹھیکہ خاموشی کے ساتھ ایک نجی کمپنی حبیب کنسٹرکشن کو دے دیا گیا تھا۔

 دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ وزارت منصوبہ بندی نے یہ ٹھیکہ نجی کمپنی کو عجلت میں دے کر قوانین اور قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیر دیں جس وزارت میں یہ کرپشن ہوئی اس وزارت منصوبہ بندی کے وزیر احسن اقبال تھے جو خود پروفیسر بھی کہلاتے ہیں اور ان کے سیاسی مخالفین انہیں سیوڈو فلاسفر کا طعنہ دیتے ہیں۔

نجی فرم حبیب کنسٹرکشن کو دیتے وقت این ایل سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے بھی منظوری نہیں لی گئی جس کے بارے میں نیب نے بھی بڑی واضح ہدایت دے رکھی ہیں 

ذرائع نے بتایا ہے کہ نیب احسن اقبال کے خلاف اس مقدمہ کی تحقیقات بھی شروع کر رہا ہے احسن اقبال نارووال سپورٹ سٹیڈیم کرپشن سکینڈل سے بھی ریفرنس اور تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں۔