اسلام آباد۔نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس کی مکمل کارروائی کی تفصیلات جاری کر دی ہیں جس کے تحت ملزمان سے پلی بارگینگ کے تحت 23 ارب روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرادیئے گئے ہیں۔
43 کیسز میں سے 10 احتساب عدالتوں میں ریفرنس دائر جبکہ12 کیسوں میں انویسٹی گیشن اور21 کیسز پر انکوائری جاری ہے۔سرکاری اداروں سے ریکارڈ حاصل کر کے جلد دیگر ریفرنسز دائر کئے جائیں گے۔
نیب نے اپنی ایک رپورٹ میں جعلی اکاؤنٹس کیس کے ابتداء سے لیکر اب تک کی کارروائیاں، ملزمان کی گرفتاری اور احتساب عدالتوں میں دائر کیسز اور پلی بارگینگ کی مدد میں وصول کی گئی رقم کی تفصیلات جاری کر دی ہیں جس کے مطابق جعلی اکاؤنٹ کے 43کل کیسز ہیں جن میں سے اب تک دس ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کئے جا چکے ہیں جبکہ 12کیسز انویسٹی گیشن کے مرحلے میں ہیں اور 21کیسز پر انکوائری جاری ہے۔
نیب راولپنڈی نے سابق صدر آصف علی زرداری، فریال تالپور،اومنی گروپ، بلال شیخ، حسین لوائی سمیت 52ملزمان کو گرفتار کیا ہے جبکہ پلی بارگین اور اراضی کی مد میں اب تک نیب راولپنڈی نے 23ارب سے زائد کی رقم وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کر ادی ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کل 64ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے جن میں سے 12ملزمان مفرور ہیں جنہیں اشتہاری قرار دے دیا گیا ہے۔
اٹھارہ ملزمان کو پلی بار گین قوانین کے تحت سزائیں دی گئی ہیں،قانون کے مطابق پلی بارگین کرنے والے ملزمان دس سال تک کسی سرکاری عہدے کے لئے اہل نہیں ہوں گے۔
آصف علی زرداری، یوسف رضا گیلانی فریال تالپوراور خواجہ انور مجید سمیت 186ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جا چکے ہیں۔
سابق صدر آصف علی زرداری 4 کیسز، یوسف رضا گیلانی1 کیس، فریال تالپور1 کیس اور خواجہ انور مجید(اومنی گروپ) 9 کیسوں میں ملزم نامزد کیے گئے ہیں۔