پشاور۔خیبر پختونخوا کے ماہرین تعلیم نے کورونا وباء کے باعث درس و تدریس کے عمل میں 6ماہ کے تعطل کے ازالے کیلئے تعلیمی کلینڈر ترتیب دیدیا ہے ٗ جس کے تحت نویں و دسویں کا نصاب آئندہ 6ماہ میں مکمل کیا جائیگا ٗ۔
ماہرین نے خصوصی مضامین کا انتخاب بھی کر لیا ہے ٗ ایسے مواد کی نشاندہی کی گئی جن کو نکال کر بھی بچوں کی تعلیم پر اثر نہیں پڑیگا۔
ٗمیٹرک کے طلبہ کو صرف خصوصی اہمیت کے حامل مضامین پڑھائے جائینگے ٗ تعلیمی بورڈوں کو بھی اسی ترتیب سے پرچے تیار کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
ڈائریکٹریٹ آف کیری کولم اینڈ ٹیچرز ایجوکیشن نے پشاور تعلیمی بورڈ کے تعاون سے نویں اور دسویں جماعت کے لئے تیز تر تعلیمی کلینڈر (ایکسیلیریٹڈ اکیڈیمک کلینڈر)بنا یا ہے ٗ اس ضمن میں پانچ روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیاجس میں باقی ماندہ تعلیمی سال میں بچوں کو پڑھاننے کیلئے مخصوص مضامین کا انتخاب اور سلیبس ترتیب دیا گیا۔
ورکشاپ میں ڈی سی ٹی ای کے ماہرین، پشاور بورڈ اور محکمہ تعلیم کے نمائندوں نے شرکت کی ان پانچ دنوں میں باہمی مفاہمت سے نویں اور دسویں جماعت کے مضامین کا بغور جائزہ لیا گیا اور سلیبس کو کم کرنے تاکہ چھ ماہ کے دورانیہ میں اس پڑھایا جا سکے، ایسے مواد کی نشاندہی کی گئی جن کو نکال کر بھی بچوں کے تعلیم پر اثر نہ پڑسکے اور آگے جاکر ان کو کسی دشواری کا سامنا بھی نہ کرنا پڑے۔
مثال کے طور پر اگر ماحولیات سے متعلق کوئی مضمون انگریزی میں موجود ہے تو اس کو ایک مضمون میں شامل رکھ کر دیگر سے حذف کیا جائے گا جس سے وقت کا ضیاع نہیں ہوگا اور صرف خصوصی اہمیت کے حامل عنوان سلیبس میں پڑھائے جائیں گے۔