اسلام آباد۔پاکستان کی جانب سے30 ستمبر کوفنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف)کو مکمل رپورٹ پیش کرنے سے قبل فیٹف سے متعلق چار بلوں پر ڈیڈ لاک ختم کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے قانون سازوں پر مشتمل غیر رسمی کمیٹی کا اجلاس پیر کومتوقع ہے۔
ایک نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ کمیٹی میں وزیر قانون فروغ نسیم، وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ مرزا شہزاد اکبر، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور مسلم لیگ (ن) کے محسن شاہنواز رانجھا اور پیپلز پارٹی کے فاروق ایچ نائک اور شیری رحمن شامل ہیں۔ابتدائی طور پر 24 رکنی کمیٹی جس کی سربراہی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کر رہے ہیں۔
حتمی منظوری کے لیے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ان بلوں کو پیش کرنے سے قبل تحریک انصاف کی حکمران ا ور اس کی اتحادی جماعتوں اور حزب اختلاف کی جماعتوں مسلم لیگ (ن)اور پیپلزپارٹی کے ممبران بلوں کی جانچ کریں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے مداخلت کی اور حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو غیر رسمی گفتگو کرنے پر راضی کیا تاکہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق ضروری قانون سازی کو حتمی شکل دی جاسکے۔
پاکستان کو 30 ستمبر کو ایف اے ٹی ایف کو مکمل رپورٹ پیش کرنا ہے۔دریں اثنا فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف)کے اہداف کے حصول میں تیزی لاتے ہوئے منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لئے ٹیکس حکام کو خصوصی ایکشن کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
ایف بی آر کے خفیہ ونگ کو متحرک کر دیا گیاہے۔ انسداد منی لانڈرنگ کا خصوصی ایکشن پلان بھی تیار کر لیا گیاہے۔ملک بھر میں منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایف بی آر ذرائع نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ منی لانڈرنگ کرنے والوں کو پانچ سے 10سال قید کی سزا ہو گی۔