خواتین کیساتھ زیادتی دہشتگردی، پھانسی کی سزا ہونی چاہئے، گورنر پنجاب

لاہور.گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ خواتین سے زیادتی کرنے والوں کی سزا پھانسی ہونی چاہیے، تفتیش ہونی چاہیے موٹروے پر پولیس کیوں نہیں تعینات کی گئی۔

انہوں نے  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج تک خواتین کی عزت کا تحفظ نہیں کر سکے۔ خاتون زیادتی کیس سے سب کے سر شرم سے جھک گئے۔ ملزمان جلد گرفتار ہوں گے اور انہیں عبرت ناک سزا دیں گے۔


گورنرپنجاب نے کہا کہ خواتین کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کی سزا پھانسی ہونی چاہیے۔ خواتین کے ساتھ زیادتی دہشتگردی ہے۔ جب تک سزا اور جزاء کا نظام نہیں آئے گا معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہر ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ہماری تفتیش اور پراسیکیوشن بہت کمزور اور بوسیدہ ہے۔


تفتیش سے ہی ذمہ داروں کا تعین ہوگا۔ سی سی پی اولاہور کو الفاظ کا درست چناؤ کرنا چاہیے تھا۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے سرکاری نیوزیجنسی اے پی پی کو اپنے انٹرویو کے دوران پی ٹی آئی حکومت کی دو سالہ کارکردگی کے بارے میں کہا کہ تمام معاشی ماہرین نے ہماری حکومت کو بدترین حکومت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس حکومت سے عوام کو کوئی اچھے کی امید نہیں لیکن پی ٹی آئی کی حکومت نے تمام چیلنجوں کا مقابلہ کیا اور بین الاقوامی دوستوں کی مربوط کوششوں اور تعاون کے ذریعے کامیابی حاصل کی

گورنر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کرنٹ اکائونٹ خسارے کو کم سے کم کرنے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج مارکیٹ کو مضبوط بنانے اور کورونا وائرس کی وباء کو ناکام بنانے میں بھی کامیاب رہی‘انہوں نے کہا کہ’’پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 ارب ڈالر تھا لیکن پی ٹی آئی کی حکومت نے اسے کم کرکے صرف 3 ارب ڈالر کردیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ دنیا کی چند سٹاک مارکیٹوں میں سے ایک ہے جو کورونا وائرس کے دوران بھی مستحکم رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی بینکاری تاریخ میں پہلی بارمارٹگیج کی پالیسی مرتب کی گئی جس میں مکانات کی تعمیر کے لئے 5 فیصد پر قرضے فراہم کیے گئے جبکہ معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے اور عوام کو ریلیف کی فراہمی کی غرض سے سود کی شرح 13.25 فیصد سے کم کرکے 7 فیصدکی گئی۔