ٹک ٹاک نے امریکہ میں اوریکل کیساتھ کام کرنے کا عندیہ دیدیا

دنیا کی سب سے بڑی شارٹ ویڈیو سوشل شیئرنگ ایپلی کیشن ’ٹک ٹاک‘ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ امریکا میں ممکنہ طور پر کمپیوٹر سافٹ ویئر کمپنی ’اوریکل‘ کے ساتھ کام کرے گی۔

’ٹک ٹاک‘ نے یہ عندیہ ایسے وقت پر دیا ہے جب کہ ایک دن قبل 13 ستمبر کو امریکی کمپنی مائیکرو سافٹ نے کہا تھا کہ چینی ایپ انتظامیہ نے ان کی جانب سے خریداری کی پیش کش کو مسترد کردیا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ’ٹک ٹاک‘ کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس نے مائیکرو سافٹ کے بجائے اوریکل کے ساتھ امریکا میں کام کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔

رپورٹ میں مذکورہ معاہدے سے منسلک ایک شخص کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ’ٹک ٹاک‘ اپنے امریکی شیئرز مکمل طور پر امریکی سافٹ ویئر کمپنی ’اوریکل‘ کو فروخت کرے گا یا اس کے ساتھ مشترکہ طور پر کوئی نیا سیٹ بنایا جائے گا۔


’ٹک ٹاک‘ اور ’اوریکل‘ کے درمیان معاہدہ طے پانے پر فوری طور پر وائٹ ہاؤس یا ٹک ٹاک نے کوئی آفیشل رد عمل نہیں دیا، جب کہ اوریکل بھی فوری طور پر اس حوالے سے بیان دینے سے گریزاں ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ مذکورہ معاہدے کے تحت ’ٹک ٹاک‘ اور ’اوریکل‘ پارٹنرشپ بنیاد پر امریکی صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ پر کام کریں گے۔

یعنی ’اوریکل‘ صرف امریکا میں ’ٹک ٹاک‘ کے صارفین کے ڈیٹا کے معاملات کو پارٹنرشپ بنیادوں پر دیکھے گا، تاہم فی الحال اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

اگرچہ دونوں کمپنیوں کے درمیان تقریبا معاہدہ طے پاگیا ہے تاہم اس کے باوجود ان کے معاہدے کو امریکی و چینی حکومت کی منظوری درکار ہوگی۔

’ٹک ٹاک‘ اور ’اوریکل‘ کے درمیان ہونے والے معاہدے کو امریکا کی غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق محکمہ خزانہ کی خصوصی کمیٹی (سی ایف آئی یو ایس) کی لازمی منظوری درکار ہوگی۔