اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گجرپورہ واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، خواتین اور بچوں سے زیادتی کے مجرم کو سر عام پھانسی دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ گجر پورہ واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا، زیادتی کے مجرموں کو سر عام لٹکایا جائے، ہم اقتدار میں آئے تو آئی جیز نے بریفنگ میں بتایا تھا کہ ملک میں جنسی جرائم بڑھ رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کے لیے نئے قانون کی ضرورت ہے، جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کی سرجری کر کے ناکارہ کر دینا چاہیے۔ مجھے بتایا گیا ہے سرعام لٹکانے سے متعلق عالمی دباؤ آئے گا، جب اس کے بارے میں گفتگو کی تو کہا گیا کہ یہ عالمی سطح پر قابل قبول نہیں ہوگا۔ بتایا گیا کہ یورپی یونین نے ہمیں جی ایس پی اسٹیٹس دیا ہے وہ متاثر ہوگا، لیکن ان مجرموں کی آختہ کاری ہونی چاہیے، کیمیائی آختہ کاری، تاکہ ظلم کے قابل نہ رہیں۔
انھوں نے کہا صرف پولیس کا معاملہ نہیں، گند پورے معاشرےمیں پھیل چکا ہے، جیل سے رہا ہونے والوں کی کوئی رجسٹریشن نہیں ہوتی، معاشرے میں فحاشی کی وجہ سے فیملی سسٹم ٹوٹتے ہیں، جب فحاشی لائی جاتی ہے تو اس سے جنسی جرائم بڑھتے ہیں، ہمیں ہالی ووڈ کی بجائے اسلامی ڈراموں کو پروموٹ کرنا چاہیے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا پنجاب کی پولیس اور بیوروکریسی سیاسی ہو چکی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کرپٹ نہیں ہیں، وہ ایک بڑی مشکل حکومت کو چلا رہے ہیں، حمزہ شہباز نے چن چن کر اپنے تھانے دار لگوائے تھے، عثمان بزدار کی کم زوری ہے وہ میڈیا فیسنگ نہیں، وہ شہباز شریف کی طرح مشہوری پر کروڑوں خرچ نہیں کرتے، بد قسمتی سے ہمارے کچھ لوگ ہیں جو وزیر اعلیٰ بننے کے خواہش مند ہیں۔
عمران خان نے آئی جی پنجاب کے تبادلے پر کہا کہ پنجاب میں چیف ایگزیکٹو بھی بدلے ہیں، تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور آگے بھی ہوں گی، لاہور میں کئی جگہ پولیس قبضہ کروپ کے ساتھ ملی تھی، عوام نے یہ پوچھنا ہے کہ ہماری حفاظت ہو رہی ہے یا نہیں، عوام نے یہ نہیں پوچھنا کہ کتنے لوگوں کا تبادلہ کیا گیا۔
انھوں نے کہا میں چیلنج کرتا ہوں میری کابینہ میں کسی نے کرپشن نہیں کی، نچلے لیول کی کرپشن نے جڑیں پکڑی ہوئی ہیں، سی سی پی او لاہور کی تبدیلی پر بہت شور ہوا، پولیس قبضہ گروپس کے ساتھ ملی ہوئی ہے، ای گورننس کی طرف جائیں گے تو نچلے درجے پر کرپشن ختم ہوگی، جب وزرا کرپشن کرتے ہیں تو وہ ادارے تباہ کر دیتے ہیں۔