وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جاری ہاؤسنگ سکیموں پر کام کی رفتارمزید تیز کرنیکی ہدایت 

پشاور۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت متوسط طبقے کو آسان شرائط پر سستے گھر فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے  اوراس مقصد کے لیے صوبے کے مختلف علاقوں میں ہاؤسنگ سو سائٹیاں قائم کی جا رہی ہیں جن سے نا صرف غیر مستعمل زمین آباد ہوگی بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز محکمہ ہاؤسنگ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں صوبائی وزیر ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، سابق سیکرٹری ہاؤسنگ داؤد خان، سیکرٹری خزانہ عاطف خان، ڈی جی پراونشل ہاؤسنگ اتھارٹی عمران وزیر سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ 

وزیر اعلیٰ محمود خان کو محکمہ ہاؤسنگ کی مجموعی کارکردگی اور ہاؤسنگ سوسائٹیز پر پیشرفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ جلوزئی ہاؤسنگ اسکیم کے تحت 8905 کنال رقبے پر محیط 8631 پلاٹس بنائے گئے ہیں جن پر 75 فیصد کام مکمل ہوگیا ہے جبکہ فیز 1 کے الاٹیز کو رواں سال دسمبر تک قبضہ دے دیا جائے گا۔

 سوڑیزئی میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت 8000 گرے سٹرکچر قرعہ اندازی کے ذریعے الاٹ کر دیے گئے ہیں، منصوبے پر رواں سال اکتوبر میں کام شروع کر دیا جائے گا جو تین سال کے اندر مکمل کیا جائے گا۔

 حال ہی میں شروع کی گئی ہنگو ٹاؤن شپ اسکیم کے بارے میں بتایا گیا کہ مذکورہ اسکیم کے لیے اب تک تقریباً 7500 درخواستیں موصول ہوچکی ہیں، منصوبے کے لیے کنسلٹنٹ ہائیر کر لیا گیا ہے، اگلے سال جنوری میں منصوبے پر کام شروع کیا جائے گا جو تین سال میں مکمل کر لیا جائے گا۔

 اجلاس کو بتایا گیا کہ خپل کور ہاؤسنگ منصوبے کی مختلف ہاؤسنگ اسکیموں کے تحت اپریل 2018 سے رواں سال اگست تک  714 پلاٹس الاٹ کیے گئے ہیں۔ حیات آباد میں سرکاری ملازمین کے لیے ہائی رائز فلیٹس کی تعمیر کے بارے میں بتایا گیا کہ 28 کنال پر محیط مختلف کیٹگریز کے 144 ہائی رائز فلیٹس پر 85 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔جبکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام2020-21  میں اس منصوبے کے لیے 80 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 

اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ آئندہ تین ماہ میں جلوزئی ہاؤسنگ سکیم کا فیز 3 شروع کیا جائے گا جو5  مرلے سے لے کر 1 کنال تک کے 1100 پلاٹوں پر مشتمل ہوگا۔ اسی طرح کثیر المقاصد رہائشی و کمرشل ہائی رائز بلڈنگ نشتر آ باد پشاور اور ورسک 1 اور 2  منصوبے رواں سال اکتوبر میں شروع کیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ نے صوبے میں جاری تمام ہاؤسنگ سکیموں پر کام کی رفتار مزید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ہاؤسنگ کا شعبہ صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات کا حصہ ہے۔ صوبے میں جاری ہاؤسنگ سکیموں کی تکمیل سے نہ صرف شہریوں کو بہترین رہائشی سہولیات میسر آئیں گی بلکہ شہرو ں پر آباد ی کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

 اُنہوں نے واضح کیا کہ معاشرے کے متوسط طبقے کو سستی اور معیاری رہائشی سہولیات کی فراہمی حتمی مقصد ہے جس کے لئے جاری ہاؤسنگ سکیموں کی معیاری اور بروقت تکمیل ناگزیر ہے۔