پشاور۔رشکئی سپیشل اکنامک زون سے صوبے کے 6 لاکھ افراد کو روزگار کے مواقع ملنے کیساتھ ساتھ بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے سمیت صوبے کی برآمدات میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔
رشکئی سپیشل اکنامک زون سی پیک کے 4 اکنامک زونز میں سے پہلا منصوبہ ہے جس کے ترقیاتی کاموں پر باقاعدہ وزیراعظم عمران خان کی نگرانی میں دستخط کئے گئے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبد الکریم خان اور معاون خصوصی برائے اطلاعات وبلدیات کامران بنگش نے سول سیکرٹریٹ پشاور میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری انڈسٹری جاوید مروت سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے۔
وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی عبدلکریم خان نے کہا کہ رشکئی اکنامک زون سے خطے میں معاشی خوشحالی کا نیا دور شروع ہوجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ اور گزشتہ صوبائی حکومت کی انتھک کاوشوں اور محنت کی بدولت رشکئی اکنامک زون کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ وزیراعلی محمود خان کی قیادت میں صوبائی حکومت نے دن رات محنت کرکے رشکئی سپیشل اکنامک زون کا قیام ممکن بنایا۔
اس میگا منصوبے سے پورے خطے میں ترقی کا نیا دور شروع ہوجائیگا۔ اس منصوبے کی جغرافیائی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا ہے اس میگا پراجیکٹ سے افغانستان سمیت وسطی ایشیاء تک تجارتی سرگرمیاں فروغ پائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ رشکئی اکنامک زون کی اہمیت کا اندازہ اس امرسے لگایا جاسکتا ہے کہ اب تک 390 پلاٹس کے لیے 750 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
عبدالکریم نے کہا کہ اس سلسلے میں 3 بلین روپے وفاقی حکومت رشکئی صنعتی زون میں بجلی و گیس کی فراہمی کے لیے دے گی۔ انہوں نے مزیدبتا یاکہ جنوبی اضلاع کی ترقی کے لیے درابند ڈیرہ اسماعیل خان صنعتی زون پائپ لائن میں ہے یہ صنعتی زون 2 ہزار ایکڑ پر مشتمل ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات وبلدیات کامران بنگش نے کہا کہ رشکئی اکنامک زون حکومت خیبر پختون خوا کی بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں عوام کیساتھ روزگار فراہم کرنے کے جو وعدے کئے تھے اب ان وعدوں کو ایفاء کرنے کا وقت آگیا ہے رشکئی اکنامک زون سے لاکھوں نوجوانوں کو روزگار کے موقع ملیں گے اسکے علاوہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی صنعتی زونز کا جال بچھایا جارہا ہے۔