قرضوں کی واپسی کیلئے سخت فیصلے کرنا پڑے، عمران خان 

 

لاہور وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کچھ لوگ مشکلات کو نئے پاکستان سے جوڑ رہے ہیں،ماضی کے حکمران ملک کوقرضوں میں ڈبو کر چلے گئے، قرضوں کی واپسی کیلئے سخت فیصلے کرنا پڑے جس سے مشکلات آرہی ہیں۔

 مہنگائی واقعی بڑھی ہے، یہاں ماضی کے حکمرانو ں کی بڑی سوچ میں ملک ترجیح نہیں تھا بلکہ ان کی سوچ یہ تھی کہ اقتدا ر میں آئے ہیں تو شوگرملز لگا لیں اورپیسہ کما کر لندن میں بڑے بڑے گھر خرید لیں جب اقتدار سے ہٹے تو کہنے لگے مجھے کیوں نکالا،نیا شہر بسانا آسان کام نہیں اور ہمیں پتہ ہے کہ اس میں مشکلات اور رکاوٹیں آئیں گی۔

جس پاکستان کا تصور ہم کرتے ہیں وہ راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ میں نظر آرہاہے، منزل کے حصول کیلئے بڑی سوچ رکھنا پڑتی ہے کشتیاں جلاکر آگے بڑھنا پڑتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے راوی ریور فرنٹ اربن ڈوویلپمنٹ پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔،ہم جس نئے پاکستان کا تصور کرتے ہیں وہ نیا پاکستان یہاں نظر آرہا ہے،۔ نیا پاکستان کیا ہے؟۔جب بھی کوئی مشکل وقت ہوتا ہے تو وہ رپورٹر اور کیمرہ مین مائیک پکڑ کر پہنچ جاتے ہیں کدھر ہے نیا پاکستان اور پھر لوگ بر ا بھلا کرتے ہیں، واقعی مہنگائی ہوئی ہے، لوگ کہتے ہیں برے حالات ہیں، بیروزگاری ہے۔
جب ماضی کے حکمران ملک کو مقروض کر کے چلے جائیں،قرضوں کی واپسی کیلئے سخت فیصلے کرنا پڑے جس سے مشکلات آر ہی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ بڑ ا مشکل کام ہے، نیا شہر بنانا آسان کام نہیں، راستے میں رکاوٹیں اور مشکلات آئیں گی اور رکاوٹوں نے آنا ہے لیکن ہم یہ فیصلہ کر لیں کہ یہ شہر نہ صرف لاہور بلکہ پاکستان کی بھی ضرورت ہے۔جب کورونا وائرس آیا تو مجھے کہا گیا کہ لاک ڈاؤن لگا دو،اٹلی،سپین اور انگلینڈ بھی لاک ڈاؤن لگا رہا ہے، میں بار بار ایک سوال پوچھتا تھاکہ دیہاڑی دار طبقے کا کیا بنے گا، کچی بسی آبادی کے لوگ کیا کریں گے لیکن کسی نے اس کا جواب نہیں دیا کیونکہ ان کو اس طبقے کی فکر ہی نہیں تھی اور انہوں نے کبھی ان کے بارے میں سوچا ہی نہیں تھا،انہیں معلوم ہی تھاکہ دیہاڑی والا مزدور ی نہیں کرے گا تو بچوں کا پیٹ کہاں سے پالے گا۔

 میں تو بنی گالا یازمان پارک میں بڑے گھر میں رہ رہا ہوں میرے لئے توکوئی بات نہیں تھی، سرکاری ملازمین کو تو تنخواہیں مل رہی تھیں بلکہ سب کے لئے چھٹی تھی۔ بھارت میں نریندر مودی نے اس کا نہیں سوچا اور آج وہاں اللہ کا عذاب آیا ہوا ہے،دنیا میں سب سے زیادہ جس ملک کی معیشت گری ہے وہ بھارت کی گری ہے۔