پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما ء جہانگیر ترین 15 ارب روپے کے کارپوریٹ فراڈ کیس میں خود پیش نہیں ہوئے البتہ ایف آئی اے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو جواب جمع کروادیا ہے۔
اپنے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے ذاتی طورپر پیش نہیں ہوسکتا اور یہ کہ میں اس وقت لندن میں زیرعلاج ہوں اور ان سوالات کے جواب کیلئے مناسب وقت درکار ہے۔
جہانگیرترین نے کہا کہ وقت دیا جائے تاکہ تمام سوالات کا جواب مطلوب دستاویزات کے ساتھ دے سکوں۔
ایف آئی اے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے جواب وصول کر لیا ہے اب تحقیقاتی کمیشن کے سامنےجہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کے جوابات کو سامنے رکھ کر وقت دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ جہانگیر ترین کو شوگر ملز معاملے میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والی ایف آئی اے کی ٹیم نے جہانگیرترین کوآج لاہور میں طلب کیا تھا۔ جب کہ ان کے بیٹے علی ترین کو بھی اسی کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں 20 ستمبر کو طلب کیا گیا ہے۔