واشنگٹن: امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ دو روز بعد چین کمپنیوں کی زیرملکیت موبائل اپیلیکیشن پر مکمل پابندی عائد کردیں گے۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے ویڈیو شیئرنگ اور پیغام رسانی کی موبائل ایپلیکیشن ٹک ٹاک اور وی چیٹ پر اتوار سے پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پابندی کے بعد امریکا میں دونوں ایپس ڈاؤن لوڈ نہیں کی جاسکیں گی اور سروس مکمل بند کردی جائے گی۔ ٹک ٹاک اور وی چیٹ پر پابندی کی سفارش نیشنل سیکیورٹی اور ڈیٹا پرائیوسی کے ماہرین نے بھی کی۔
امریکا کے شعبہ اقتصادیات کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں ان دونوں ایپس استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد ایک کروڑ سے زائد ہے مگر اب وقت ہے کہ اُن کی جاسوسی کے سلسلے کو ختم کیا جائے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ’امریکا میں اتوار 20 ستمبر کی رات سے دونوں ایپس پر مکمل پابندی عائد کردی جائے گی جبکہ گوگل کے پلے اسٹور اور ایپل کے آئی او ایس اسٹور سے ان دونوں کو ہٹا دیا جائے گا‘۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ امریکی شہری اور کمپنیوں کو چین میں ان دونوں سروسز کو استعمال کرنے کی اجازت ہوگی اور وہ چاہیں تو لین دین بھی کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکا کی ٹیکنالوجی کمپنی اوریکل نے ٹک ٹاک کو آپریشنز چلانے کی پیش کش کی تھی جس کے تحت چینی کمپنی کو اپنے حصص فروخت کر کے اُسے شراکت دار بنانا تھا۔
ٹک ٹاک نے اوریکل کمپنی کی اس پیش کش کو مسترد کردیا اور دو ٹوک مؤقف اختیار کیا کہ وہ اپنی پالیسی اور معیار کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں کریں گے۔