واشنگٹن: امریکا کے جج نے پیغام رسانی اور کاروبار کے لیے استعمال ہونے والی موبائل ایپ وی چیٹ کو گوگل اور ایپل کے اسٹورز سے نہ ہٹانے کا حکم جاری کردیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی جج نے اتوار کے روز محکمہ کامرس کی جانب سے وی چیٹ پر عائد کی جانے والی پابندی اور اسے گوگل، ایپل اسٹور سے ہٹائے جانے کا نوٹس لیا۔
جج نے حکم دیا کہ وی چیٹ کو ایپل اور اینڈرائیڈ اسٹوز سے ہٹایا نہیں جاسکتا۔ عدالتی حکم کے بعد امریکی شہری اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں البتہ امریکا میں ٹک ٹاک اور وی چیٹ کی سروس مکمل بحال نہیں ہوئی ہیں۔
امریکا کے کامرس ڈیپارٹمنٹ نے جج کے فیصلے پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل ٹرمپ انتظامیہ نے وی چیٹ اور ٹک ٹاک کی سروسز ملک بھر میں بند کرنے اور دونوں ایپس کو اسٹورز سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
سانس فرانسسکو کے مجسٹریٹ جج نے پابندی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’وی چیٹ نامی ایپ کو کروڑوں صارفین استعمال کررہے ہیں، یہ آزادی اظہارِ رائے پر پابندی ہے جس کو برداشت نہیں کیا جاسکتا‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’امریکی شہری دنیا بھر میں رہنے والے اپنے پیاروں سے بات کرنے کے لیے وی چیٹ کا سہارا لیتے ہیں تو اس میں حرج ہی کیا ہے‘۔