اداروں کیخلاف بیان بازی بھارتی لابی کو خوش کرنے کی کوشش تھی، وزیراعظم


 
اسلام آ باد۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت اور اداروں کے خلاف بیان بازی بھارتی لابی کو خوش کرنے کی کوشش تھی۔ 

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی صدارت میں پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن کی اے پی سی کے حکومت مخالف فیصلوں اور ملک گیر تحریک پر مشاورت کی گئی۔

نجی ٹی وی کے مطابق  وزیراعظم نے ترجمانوں اور وزراء کو پارٹی بیانیے کے بارے میں ہدایات دیں۔

  وزیراعظم نے پارٹی ترجمانوں اور وزراء  سے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اے پی سی کے فیصلے سے کسی کو پریشانی نہیں، اے پی سی میں بیٹھے چہروں اور ان کے ذاتی مقاصد سے قوم آگاہ ہے۔


 عمران خان نے ہدایت کی کہ اے پی سی کے فیصلوں کا مدلل اور منطق کے ساتھ دفاع کیا جائے، وزیراعظم عمران خان نے حکومتی نقطہ نظر پر پارٹی ترجمانون اور وزراء کو آگاہ کیا اور کہا کہ جمہوریت میں باقی تمام ادارے حکومت کے تابع رہ کر کام کرتے ہیں۔

 وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کر رہے ہیں، اپوزیشن کی اداروں پر تنقید غیر منطقی اور اپنی کرپشن سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ 

اجلاس میں حکومت نے اپوزیشن کی قرارداد پر بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعظم نے وفاقی وزراء کو اس حوالے سے ٹاسک بھی سونپ دیا ہے۔

  وفاقی وزرا شبلی فراز، اسد عمر اور فواد چوہدری آل پارٹیز کانفرنس کے بیانیے پر حکومتی نقطہ نظر پیش کریں گے۔ 

ذرائع کے مطابق اے پی سی میں حکومت اور اداروں کے خلاف بیان بازی بھارتی لابی کو خوش کرنے کی کوشش تھی۔

 قبل ازیں  وزیراعظم عمران خان سے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں تازہ سیاسی صورتحال حکومتی امور اور نئی قانون سازی پرمشاورت گئی جبکہ گزشتہ روز ہونیوالی اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی پر بھی گفتگو ہوئی۔

 مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ اے پی سی میں اپوزیشن قوم کے سامنے بے نقاب ہوئی، نیب اور تحقیقاتی اداروں کو مطلوب افراد کی کانفرنس تھی۔

 اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قومی ادارے قابل احترام ہیں، ادارے ایک پیج پر اور ملک کے اتحادکی ضمانت ہیں، پوری قوم اپنے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔.

 عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کی تقریر مجھے کیوں نکالا کا پارٹ ٹو تھی، تقریر کے ذریعے ان کی اصلیت قوم کے سامنے آئی، نہ پہلے بلیک میل ہوئے نہ اب ہوں گے، احتساب جاری رہے گا۔