چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ٹک ٹاک پر پابندی اور پی ٹی اے رولز فریم نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ پی ٹی اے کے وکیل نے بتایا ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ پی ٹی اے کے مذاکرات ہوتے رہے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا پی ٹی اے میں اس طرح کے فیصلے کون کر رہا ہے؟ کون لوگ یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کیا درست ہے اور کیا غلط،اس لئے رولز بنانے بہت ضروری ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کورونا کے دوران ٹک ٹاک انٹرٹنمنٹ اور کم مراعات یافتہ طبقے کیلئے آمدن کا ذریعہ رہا ہے۔ موٹروے پر بھی ایک واقعہ پیش آیا تھا پھر موٹروے کو بھی بند کر دیں۔ پوری دنیا میں یہ نہیں ہوتا، دنیا آگے جا رہی ہے اور آپ پیچھے لے کر جا رہے ہیں۔ ہماری اخلاقیات اتنی مضبوط ہونی چاہئیں کہ کوئی چیز ان پر اثرانداز نہ ہو سکے۔ عدالت نے پی ٹی اے رولز طلب کرتے ہوئے سماعت چار ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔