چارسدہ، ایم پی اے شکیل عمرزئی کے قافلے پر حملہ، پولیس کانسٹیبل شہید 

چارسدہ:عوامی نیشنل پارٹی ضلع چارسدہ کے صدر ایم پی اے شکیل بشیر خان عمرزئی کے قافلے میں شامل گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں پولیس کانسٹیبل شہید ہوگیا جبکہ فائرنگ سے ایم پی اے شکیل بشیر خان عمرزئی بھائی سمیت محفوظ رہے۔

 اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان سمیت پارٹی کارکنان بڑی تعداد میں ڈی ایچ کیو ہسپتال چارسدہ پہنچ گئے۔

واقعہ کی رپورٹ سابق صوبائی معاون خصوصی اور پی ٹی آئی رہنما ارشد عمر زئی سمیت ان کے بھائی خورشید عمرزئی کے خلاف سٹی تھانہ چارسدہ میں درج کرادی گئی، وجہ عناد سابقہ دشمنی بتایا گیا۔

 واقعات کے مطابق افضل بشیر خان عمرزئی ولد محمد بشیر خان ساکن بشیر خان قلعہ عمرزئی نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے بھائی اے این پی ضلع چارسدہ کے صدرایم پی اے شکیل بشیر خان عمرزئی اور دیگر کے ہمراہ تین مختلف گاڑیوں کے قافلے میں چارسدہ انٹرچینج سے بطرف غنی خان روڈ جا رہے تھے۔

 جائے وقوعہ کے قریب سڑک کے کنارے سابق صوبائی معاون خصوصی ارشد عمرزئی اور خورشید عمرزئی پسران سجیدگل ساکنان یخ کوہی عمرزئی نے ان پر فائرنگ کی۔

 جس کے نتیجے میں ان کا محافظ پولیس کانسٹیبل شہنشاہ ولد مفرق شاہ ساکن حاجی آباد عمر زئی شدید زخمی ہوا جو بعد ازاں شہید ہوگیا جبکہ میں اور ایم پی اے شکیل بشیر خان عمرزئی بال بال بچ گئے۔

 رپورٹ میں وجہ عناد سابقہ قتل ومقاتلے کے دشمنی بتائی گئی ہے اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان بھی چارسدہ ہسپتال پہنچ گئے۔

انھوں نے اے این پی کے ضلعی صدر ایم پی اے شکیل بشیر خان پر حملے کی مذمت کرتے ہوے اسے بزدلانہ فعل قرار دیتے ہوے سوگوار خاندان سے گہرے رنج وغم اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیاہے۔