اسلام آباد:ملک کی سول عسکری قیادت نے اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان افغان امن عمل میں اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔
پاکستان کسی فوجی طاقت کے استعمال کے بجائے افغان عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ افغانستان کا پرامن حل چاہتا ہے۔
جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سکیورٹی اور افغانستان کی تیزی سے بدلتی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی،آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمیدشریک ہوئے جبکہ اجلاس میں وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر قانون فروغ نسیم، وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے علاوہ ڈی جی ایم او میجر جنرل نعمان ذکریا، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار بھی شریک ہوئے۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں مجموعی امن اامان کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔تینوں بارڈرز کی بین الصوبائی بارڈر کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
بین الصوبائی بارڈر کمیٹی سرویآ ف پاکستان 2020 کے تحت سرحدی تنازعات حل کرے گی۔ بین الصوبائی سرحدی علاقوں میں سول انتظامیہ اور پولیس کو مضبوط بنایا جائے گا۔
اعلامیہ کے مطابق راجن پور اور ڈیری غازی خان کے کم ترقی یافتہ علاقوں کو ترقی دینے کے لیے 5 سالہ منصوبے کی منظوری دی گئی۔
کم ترقی یافتہ علاقوں میں پانی،تعلیم صحت اور انفراسٹکچرز میں بہتری پلان میں شامل ہے۔ اجلاس کو افغانستان کی موجودہ صورتحال اور اس کے پاکستان پر ممکنہ اثرات، افغان مہاجرین کی متوقع آمد اور مہاجرین کی آڑ میں دہشتگردوں کے پاکستان میں داخلے کی روک تھام کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
اس کے علاوہ اجلاس میں بارڈر مینجمنٹ، خطے کی مجموعی صورتحال اور داخلی سیکیورٹی کو درپیش چیلنجز پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی)، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں رکوانے کے لئے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔
اجلاس کے شرکاء نے عزم دہرایا کہ پاکستان افغان امن عمل میں اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان کسی فوجی طاقت کے استعمال کے بجائے افغان عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ افغانستان کا پرامن حل چاہتا ہے۔
اجلاس میں وزیرخارجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی بھی قائم کی گئی جس میں وزیرداخلہ شیخ رشید، وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری، وزیر اطلاعات فواد چوہدری شامل ہیں۔
کمیٹی افغانستان کی صورتحال، حکومتی ترجیحات اور اندرونی سیکیورٹی سے متعلق اقدامات تجویز کرے گی جب کہ کمیٹی کا پہلا اجلاس آج (جمعہ کو) صبح 10 بجے وزارت خارجہ میں ہوگا۔
اجلاس میں افغانستان کی صورتحال،حکومتی ترجیحات و ملکی سیکیورٹی کا جائزہ لیا جائے گا۔