ہفتے میں دو دن کاروبار بند رکھنے کا فیصلہ برقرار، این سی او سی کے مزید اہم احکامات

اسلام آباد:ملک بھر میں سب سے زیادہ کورونا پھیلاؤ کے شکار شہروں میں کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد جاری رہے گاجبکہ مقررہ مدت میں ویکسی نیشن نہ کرانیوالے افراد کو اپنے اداروں میں کام سے روک دیا جائے گا۔مکمل ویکسی نیشن کرانیوالے افراد کے لیے کنٹرولڈ ٹورازم جاری رہے گی۔

 تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی)کے حالیہ منعقد ہونیوالے اجلاس میں ملک بھر میں کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق تفصیلی جائزہ لیا گیا گیا۔

این سی او سی نے فیصلہ کیا ہے کہ پٹرول پمپس، فارمیسز، میڈیکل سہولیات، ویکسی نیشن سینٹرز، دودھ، دہی کی دکانوں اور تندوروں کے علاوہ تمام دکانیں، بازار رات 8بجے بند کر دی جائیں گی۔

 ہفتہ میں دو دن مارکیٹس بند رہیں گی لیکن دنوں کا تعین صوبے خود کریں گے۔ ان ڈور ڈائننگ پر مکمل پابندی ہوگی تاہم آؤٹ ڈور ڈائننگ رات دس بجے تک اجازت ہے تاہم اس دوران کووڈ ایس اوپیز پر عملدرآمد لازمی کرنا ہوگا، ٹیک اوے کی سہولت 24گھنٹے جاری رکھنے کی اجازت ہوگی۔

 این سی او سی نے ان ڈورشادیوں پر مکمل پابندی عائد کردی ہے تاہم سخت ایس اوپیز کے ساتھ آؤٹ ڈور شادیوں کے اجتماعات زیادہ سے زیادہ 3سو مہمانوں کے ساتھ رات دس بجے تک منعقد کرنے کی اجازت ہوگی۔

مزارات اور سینما ہالز بند رہیں گے۔کلچرل، میوزیکل مذہبی سمیت ہر قسم کے آؤٹ ڈور اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے تاہم کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کے ساتھ 3سو نفوس پر مشتمل آؤٹ ڈور اجتماع کی اجازت ہوگی۔

 پرائیویٹ اور پبلک دفاتر کے اوقات کار معمول کے مطابق جاری رہیں گے تاہم ملازمین کی حاضری سو فیصد سے کم کر کے پچاس فیصد کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالے سے جاری ہدایات کے مطابق 50فیصد سواریوں کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ کو کام جاری رکھنے کی اجازت ہوگی تاہم سفر کے دوران ٹرانسپورٹ سروسز کی جانب سے مسافروں کو ہر قسم کا کھانا دینے پر پابندی ہوگی۔

 سخت ایس اوپیز کے ساتھ ریلوے سروسز 70فیصد گنجائش کے ساتھ کام جاری رکھے گی۔ تفریحی پارکس، واٹر سپورٹس اور سوئمنگ پولز بند کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں ہری پور، مانسہرہ، دیر لوئر، صوابی، سوات، ایبٹ آباد، مالاکنڈ، پشاور اور چترال لوئر میں کورونا کے زیادہ پھیلاؤ والے شہر ہیں۔

این سی او سی نے فیصلہ کیا ہے تمام قسم کے تعلیمی ادارے ہفتہ میں تین دن 50فیصد حاضری اور کوروناایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کے ساتھ کھلے رہیں گے۔

تمام فیصلے یکم سے 15ستمبر تک نافذ العمل ہوں گے تاہم ان تمام فیصلوں پر نظر ثانی 13ستمبر 2021کو این سی او سی کے اجلاس میں کی جائے گی۔

 این سی او سی نے مختلف سیکٹرز میں کام کرنیوالے افراد کیلئے کورونا ویکسی نیشن لازمی کرانے کی ڈیڈ لائن دیدی ہے ا ور ان سیکٹرز کیلئے شیڈو ل بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

این سی او سی کے مطابق مقررہ وقت میں ویکسی نیشن نہ کرانیوالے افراد کو ان اداروں میں کام سے روک دیا جائے گا۔ تعلیمی اداروں کے اساتذہ اورٹرانسپورٹ سٹاف کو 31اگست تک جزوی جبکہ 30ستمبر تک مکمل ویکسی نیشن کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 اندرون و بیرون ممالک ہوائی سفر کرنیوالے 30ستمبر تک ویکسین کرانے کے پابند ہیں۔شاپنگ مالز میں 31اگست تک جزو ی جبکہ 30ستمبر تک مکمل ویکسی نیشن کرا نا لازمی قرار اس کے بعد داخلہ بند کر دیا جائے گا۔

 ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز میں 30ستمبر تک مکمل ویکسی نیشن کرانیوالے افراد کو داخلے کی اجازت ہے۔ ہوٹلز میں انڈور اور آؤٹ ڈور، شادی ہالوں میں تقریبات میں شرکت کرنیوالے افراد کیلئے 30ستمبر تک ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی ہے۔ 17سال اور اس سے زائد عمر کے طالب علموں کو 15ستمبر تک جزوی جبکہ 15اکتوبر تک مکمل ویکسی نیشن کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 

این سی او سی نے کہا ہے کہ ٹرینوں، بسوں، ویگنوں، کوسٹرز، ٹیکسی، ہوم ڈیلیوری کرنے کے ساتھ ساتھ، ریلوے سٹیشنوں، بس سٹاپوں، ٹیکسی اسٹینڈز اور پبلک ٹرانسپورٹ میں کام کرنیوالے افراد کیلئے 15ستمبر تک جزوی جبکہ 15اکتوبر تک مکمل ویکسی نیشن کرانا لازمی ہوگا۔ تمام قسم کے پرائیویٹ اور پبلک ڈیلنگ کے دفاتر میں کام کرنیوالے افراد کو 15اکتوبر تک مکمل ویکسی نیشن کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 ریلوے سفر کرنیوالوں اور موٹر وے پر پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرنیوالوں کیلئے 15اکتوبر تک مکمل ویکسی نیشن کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

 نیشنل ہائی وے پر پبلک ٹرانسپورٹ، انٹرا، انٹر سٹی پرائیویٹ ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ (میٹرو، بی آرٹی و اورنج ٹرین وغیرہ)پر سفر کرنیوالے افراد کو 30ستمبر تک جزوی جبکہ 31اکتوبر تک لازمی مکمل ویکسی نیشن کرانا ہوگی۔