لاہور:نیوزی لینڈ سے زر تلافی کی وصولی کے لیے پاکستان آئی سی سی کا دروازہ کھٹکھٹائے گا۔
ورچوئل پریس کانفرنس میں چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کہا ہے کہ کیس آئی سی سی کی سب کمیٹی میں لے کر جائیں گے، یہ اچھی خاصی رقم ہوتی ہے، کرکٹ نیوزی لینڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے بھی سیریز کی منسوخی سے ہونے والے نقصان کے ازالہ کا اشارہ دیا ہے۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ کیویز کو بھی اندازہ ہے کہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ زیادتی کی ہے، زر تلافی کے لئے مطلوبہ طریقہ کار اختیار کریں گے، بہرحال یہ یقین دلاتا ہوں کہ اپنے حق کے لئے لڑیں گے، روایتی چیئرمین نہیں، کھل کر اننگز کھیلنے والوں میں سے ہوں۔
سربراہ پی سی بی نے اپنے پہلے سات مشکل ترین دنوں کو سات سال کے برابر قرار دے دیا۔انہوں نے کہا کہ سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا، اچانک نیوزی لینڈ کے جانے پر اتنی گھمبیر صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
اس مشکل کا سمجھداری سے حل نکالنا ہے، اس کے ساتھ پاکستان کرکٹ کو ٹھیک کرنے کے لیے ایک ماہ میں بہت سخت فیصلے کرنے جارہا ہوں۔
سیریز ہوئی یا نہیں، تاہم ڈی آر ایس کا نہ ہونا انتہائی غیر ذمہ دارانہ بات ہے۔ انکوائری شروع کردی ہے، جلد پتہ چل جائے گا کہ کس کا کتنا قصورہے۔ پی ایس ایل میں مزید پیسہ لاکرآئی پی ایل کھیلنے والے سٹارزکواس میں لانا ہے‘سپانسرشپ کوبڑھائیں گے۔
24 ستمبر کو پی ایس ایل فرنچائزرز سے مل رہا ہوں، کلب کرکٹ کے لوگوں سے بھی ملوں گا۔ بھیک میں نہیں، خود داری اورعزت سے کھیلیں گے۔
وزیراعظم آج22 ستمبر کو قومی ٹیم سے مل رہے ہیں، پیٹرن انچیف کو ساری صورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔تھریٹ کی تفصیل نہ بتانے پرہم نے اپنا موقف پوری دنیا پر واضح کردیا ہے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ اپنا مقصد جب ہوتا ہے تو یہ کھیل لیتے ہیں اور جب نہیں ہوتا توسائیڈ پرکردیتے ہیں، یہ ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔ سخت حکمت عملی اپنائیں گے، ان کے ہاتھ میں اپنی قسمت میرے ہوتے ہوئے نہیں دے سکتے۔ ان ممالک کوآئینہ دکھانے کے ساتھ تمام قانونی راستے بھی اپنائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ پتہ چل گیا ہے کہ کون دوست ہے اورکون نہیں۔ ویسٹرن بلاک جب چاہتا ہے، اکٹھا ہوجاتا ہے، ہمیں بھی خطے کی کرکٹ کے مفاد میں اس جانب قدم بڑھانا پڑیں گے۔