غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کے خلاف مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک میں لاکھوں افراد نے مظاہرے کیے اور فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔
اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور اب تک فضائی کارروائیوں میں ایک ہزار 500 سے زائد فسلطینی جاں بحق ہوئے اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں اور غزہ پر زمینی کاروائیوں کے اعلان کے بعد مزید جانی نقصان کا خدشہ ہے جبکہ غزہ میں پہلے ہی پانی، بجلی اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی فراہمی معطل ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق حماس کے حملے کے نتیجے میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر ایک ہزار 300 سے زائد ہوچکی ہے۔
اسرائیل نے غزہ کے شہریوں کو جنوبی علاقہ خالی کرنے کے لیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے جبکہ اقوام متحدہ نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یہ الٹی میٹم واپس لے کیونکہ شہریوں کی اتنی بڑی تعداد 24 گھنٹوں میں وہاں سے منتقل نہیں ہوسکتی اور اس کارروائی سے بدترین انسانی بحران جنم لے گا۔
اسرائیل کی کارروائیوں کے خلاف مسلمان ممالک سمیت دنیا بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے، اسی طرح عرب دنیا اور پاکستان میں بھی لوگوں نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا، مظاہرین کے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم تھے اور غزہ کے حق میں نعرے لگا رہے تھے جبکہ اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کیا گیا۔