جمعیت علما اسلام(ف) کے سیکرٹری جنرل عبدالغفورحیدری کا کہنا ہے کہ انتخابات میں کسی کے لئے بھی دوہزاراٹھارہ کی تاریخ دہرائی گئی تو سخت مزاحمت کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام(ف) کے سیکرٹری جنرل عبدالغفورحیدری نے یہ بھی کہا کہ میری نظر میں قومی حکومت کمزورہوتی ہے،چوں چوں کا مربہ نہیں بناناچاہئے، 2 یا 3 جماعتیں ملکر حکومت بنائیں تو فیصلے کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔
جمعیت علما اسلام (ف) کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ الیکشن شیڈول کااعلان نہ ہونےسےشکوک وشبہات پیداہوتےہیں، الیکشن کمیشن کومضبوط اعصاب کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئےپارٹی کمیٹی کاسربراہ ہوں اورجماعتوں سےرابطےمیں ہوں، ن لیگ سےآغاز ہوا ہےدیکھتےہیں دیگر جماعتوں سےکہاں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے۔
سینیٹرعبدالغفور حیدری نے مزید بتایا کہ بلوچستان میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے پیپلزپارٹی سےرابطہ ہواہے، ثناٰاللہ زہری سےملاقات ہوئی اوراچھی بھی رہی، لگتاہےبلوچستان میں پیپلزپارٹی بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خواہش رکھتی ہے۔
جمعیت علما اسلام (فضل الرحمن) کے سیکرٹری جنرل نے واضح کیا کہ کسی نے اٹھارہویں ترمیم کو چھیڑا تو ساتھ نہیں دیں گے۔
نواز شریف کو لاڈلہ کہنے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ بلاول بھٹونےنوازشریف پر لاڈلےکاالزام لگایاثابت بھی کرنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے کسی کو وزیراعظم اور کسی کو صدر بنایا تو ہمارا بھی استحقاق ہےمولانا فضل الرحمان کو صدر بنائیں۔