سال دوہزارتیئس اختتام پذیر ہونے جا رہا ہے اس موقع پر سیاسی ماہرین نے یہ سوال اُٹھایا ہے کہ سال دوہزارتیئس کے دوران پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کیا رہا؟ جس کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ 2023کا سب سے بڑا مسئلہ سول ملٹری تعلقات رہا،
رواں سال کے دو بڑے مسائل سیاسی عدم استحکام اور بدترین معیشت رہے،سینئر صحافی عمر چیمہ نے کہا کہ 2023 کا سب سے بڑا مسئلہ جو کہ کئی سال سے رہا ہے وہ سول ملٹری تعلقات معیشت ہو یا دوسرے ملک کے مسائل جب تک سول ملٹری تعلقات صحیح نہیں ہوتے باقی مسائل بھی حل ہونا مشکل ہوجاتے ہیں۔
تجزیہ کار محمل سرفراز نے کہا کہ معاشی اور سیاسی مسائل یہ دو سب سے بڑے مسئلے ہیں ۔
تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ اس سال کے دو بڑے مسائل سیاسی عدم استحکام اور بدترین معیشت رہے۔
تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ اس سال ہر جگہ عدم استحکام دیکھا گیا ۔سنیئر صحافی فخر درانی نے کہا پچھلے ایک سال میں آئینی کرائسز بہت عروج پر رہا۔
ارشاد بھٹی نے کہا کہ یہاں کبھی جمہوریت نہیں تھی نہ ہی اُمید ہے ۔ جس دن پی ڈی ایم کی حکومت سے جان چھوٹی وہ اس سال کا بہترین لمحہ تھا۔
نوازشریف ملک واپس ضرور آگئے ہیں لیکن ان کی واپسی نہیں ہو پارہی ہے لیکن وقت اپنی چال چل گیا ہے۔
بحیثیت خارجہ پالیسی یہ سال قیادت اور لیڈر شپ سے محروم رہا جو بہت افسوسناک اور شرمناک ہے۔