سولہویں قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس شروع ہوگیا، نو منتخب اراکین کی بڑی تعداد ایوان میں موجود ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس سوا گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا، کچھ دیر میں نومنتخب اراکین کی حلف برداری ہوگی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں بانی پی ٹی آئی کی حمایت میں نعرے بازی کی گئی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرے لگائے گئے
قبل ازیں مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کے نامزد وزیراعظم شہبازشریف قومی اسمبلی پہنچ گئے، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، خواجہ آصف، عطا اللہ تارڑ بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نامزد وزیراعظم عمر ایوب بھی قومی اسمبلی پہنچ چکے ہیں۔
قومی اسمبلی میں حلف برداری کی تقریب میں شرکت کیلئے رہنما پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان اور علی محمد خان، شیر افضل مروت بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے ہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اپنی بہن آصفہ بھٹو کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔
افتتاحی اجلاس میں شرکت کیلئے رہنما متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار بھی قومی اسمبلی پہنچے ہیں۔
سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی نعرے بازی
سنی اتحاد کونسل کے اراکین بھی قومی اسمبلی اجلاس میں پہنچ گئے، سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے قومی اسمبلی ہال میں نعرے بازی کی، اراکین نے بانی پی ٹی آئی کے پوسٹرز اٹھا رکھے تھے۔
واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیر اعظم کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی کا اجلاس آج طلب کیا ہے۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ مکمل نہ ہونے کے باعث سمری پر فیصلہ روک رکھا تھا تاہم اب صدر نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے اجلاس بلائے جانے کے بعد سمری کی منظوری دے دی ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ
ادھر اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ سکیورٹی کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں پولیس کا کہنا تھا کہ ہائی سکیورٹی زون میں سکیورٹی الرٹ کر دی گئی ہے، پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب جانے کی صرف ان افراد کو اجازت ہوگی جن کے پاس دعوت نامے ہوں گے۔
مزید کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے کچھ مہمانوں کے دعوت نامے منسوخ کردیئے گئے ہیں، کسی بھی قسم کے احتجاج کی اجازت نہیں ہے، سیف سٹی سے نگرانی کی جا رہی ہے۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ ہائی سکیورٹی زون میں کسی بھی سرگرمی کیلئے ایس ایس پی آپریشنز کو درخواست دینا ضروری ہے، کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔