افغانستان میں گزشتہ تین روز سے جاری شدید برفباری کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق اور کم از کم 30 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
افغانستان کی مقامی نیاز ایجنسی طلوع نیوز اور برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں درجہ حرارت صفر ہے، شدید سردی اور گزشتہ تین روز سے جاری برف باری سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا ہے ، خراب موسم نے ملک کے جنوبی حصوں کے صوبوں کو شدید متاثر کیا ہے۔
بلخ اور فاریاب صوبوں سے موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق حالیہ برف باری کے باعث انسانی ہلاکتوں کے علاوہ تقریباً 10 ہزار مویشی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔
طالبان کی زیر قیادت وزارتِ مملکت کے ترجمان جانان سائق کا کہنا تھا کہ ’قندھار، ہلمند، بادغیس، سرد پول، بدخشاں اور جوزجان میں سرد موسم اور بارش کی وجہ سے 9 افراد ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ شدید موسم نے رہائشی مکانات اور مویشیوں کو نقصان پہنچا ہے۔
کئی شاہراہیں برف باری اور طوفان کی زد میں آچکی ہیں، جس کے نتیجے میں ٹریفک کی نقل و حرکت روک دی گئی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ کابل-ہرات ہائی ویز، سالنگ پاس اور بامیان میں حاجی گاک پاس جیسی کئی اہم ٹریفک سڑکوں اور شاہراہوں کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
ملک میں شدید برف باری ایسے موقع پر ہوئی ہے جب صوبہ ہرات میں زلزلوں میں 2 ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور متعدد بے گھر ہو گئے تھے۔
وزارت ٹرانسپورٹ نے محکمہ موسمیات کے حوالہ دیتےہوئے بتایا کہ اگلے دو دنوں تک شدید برفباری، موسلادھار بارش اور طوفان کے ساتھ سیلاب آنے کا امکان ہے۔