ملک کے بالائی علاقوں میں بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے، سیاحوں نے مری ، سوات اور دیگر سیاحتی مقامات کا رُخ کرلیا ہے۔
ملک کے مختلف علاقوں کی طرح مری اور گرد ونواح میں بھی وقفے وقفے سے بارش اور ژالہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔ سیاحوں کی بڑی تعداد بھی مری پہنچ گئی ہے۔
مری میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش اور بعض علاقوں میں ژالہ باری ہوئی۔ جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔
مری کے پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھ لی۔ جس سے حسین وادی کا حسن مزید نکھر گیا۔
بڑی تعداد میں سیاحوں نے بھی سیر و تفریح کیلئے مری کا رُخ کرلیا۔
مری میں تیز ہواؤں اور ژالہ باری کے بعد بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا، جس سے مقامی افراد اور سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
شہر میں بجلی کی آنکھ مچولی کی وجہ سے کچھ علاقوں میں سیاحوں کو کمروں تک محدود ہونا پڑا۔
سوات میں بھی سیاحوں کا رش
برف باری دیکھنے کیلئے سیاحوں کی بڑی تعداد سوات کا رُخ کررہی ہے۔
انتظامیہ نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹائروں کو چین لگا کر برفیلے علاقوں میں جائیں۔
سوات میں لائیکوٹ کے مقام پر بھی روڈ بند جب کہ کالام روڈ تین مقامات پر بند ہے۔ سیاحوں اور مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ہفتے کی شام تک موصول اطلاعات کے مطابق سوات کے متاثرہ علاقوں میں انتظامیہ کی جانب سے روڈ کھولنے کا آپریشن شروع نہیں کیا گیا تھا۔
دوسری طرف ایبٹ آباد گلیات میں ہفتے کو برف باری اور شہر میں دوسرے روز بھی بارش ہوئی۔ جس سے گلیات کے دیہات کی رابطہ سڑکیں بند ہوئیں اور بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوئی۔
ایبٹ آباد مری روڈ سے برف اور سلائیڈنگ ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا تھا۔
انتظامیہ نے سیاحوں کے لئے ہدایت نامہ میں کہا کہ ایبٹ آباد گلیات آنے والے سیاح احتیاط کریں، سلائیڈنگ والی جگہ گاڑی پارک نہ کی جائے۔
گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر ٹیکنیکل زاہد کاظمی نے کہا ہے کہ سیاح گاڑیوں میں چین اور پیٹرول ڈال کر گلیات کا رُخ کریں۔
انھوں نے بتایا کہ مری روڑ اور ٹاؤن کے روڑ کھولنے کے لئے 6 مشینوں کا استعمال کیا گیا۔