آئی ایم ایف نے مالی سال 2025 کے لیے دفاعی بجٹ کے حوالے سے تخمینہ رکھ دیا ہے، جو کہ 2 کھرب سے زائد کا رکھا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے باقاعدہ طور پر اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے حوالے سے دوسری اور آخری جائزہ دستاویزات میں آئندہ مالی سال کے لیے پاکستان کے دفاعی بجٹ کا تخمینہ 2,152 ارب روپے لگایا گیا ہے جو کہ رواں مالی سال کے بجٹ کے 1,804 ارب روپے سے 19.29 فیصد زیادہ ہے۔
اس حوالے سے بزنس ریکارڈر نے ملٹری میڈیا ونگ سے بذریعہ واٹس ایپ درخواست کی گئی تھی کہ آیا آئی ایم ایف کے تخمینے اگلے سال کے لیے اس کی کل بجٹ کی ضروریات سے مماثل ہیں، تاہم اس رپورٹ کے داخل ہونے تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
آئی ایم ایف نے دفاعی مختص کا تخمینہ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کا 1.72 فیصد اور برائے نام جی ڈی پی کے ساتھ اگلے مالی سال کے لیے 124,813 بلین روپے لگایا ہے۔
آئی ایم ایف کی دستاویزات کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے موجودہ اخراجات (وفاقی جمع صوبائی) کا تخمینہ 22,037 ارب روپے لگایا گیا ہے جو کہ رواں مالی سال کے بجٹ کے 19,146 ارب روپے سے 15.09 فیصد زیادہ ہے۔
وفاقی موجودہ اخراجات کا تخمینہ اگلے سال کے لیے 16,712 بلین روپے لگایا گیا ہے جو کہ 14.8 فیصد زیادہ ہے جو کہ 14,555 بلین روپے کے مقابلے میں آئندہ مالی سال کے لیے ہے جو کہ جی ڈی پی کا 13.3 فیصد ہے۔
رواں مالی سال کے 8602 ارب روپے کے مقابلے میں موجودہ اخراجات کے جزو کے طور پر سود کی ادائیگیوں کا تخمینہ 9787 ارب روپے لگایا گیا ہے جو کہ 13.7 فیصد زیادہ ہے۔
ترقیاتی اخراجات اور خالص قرضے کا تخمینہ اگلے مالی سال کے لیے 2,673 ارب روپے لگایا گیا ہے جو کہ رواں مالی سال کے لیے 2,179 ارب روپے تھا – 22.67 فیصد کا اضافہ۔
پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) کا تخمینہ اگلے مالی سال کے لیے 2,590 ارب روپے (وفاقی 890 ارب روپے اور صوبائی 1,700 ارب روپے)، رواں مالی سال کے 2,108 ارب روپے (وفاقی 782 ارب روپے اور 1,282 ارب روپے) سے 22.86 فیصد زیادہ ہے۔ )۔