پاکستان ریلوے کے پراپرٹی اینڈ لینڈ ڈپارٹمنٹ میں ساڑھے 12 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ریلوے کی خصوصی آڈٹ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں ریلوے کی 13 لاکھ 50 ہزار 312 کنال اراضی ہے، 3 ارب 49 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 2 ہزار 617 ایکڑ اراضی پر تجاوزات ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں 2 ارب 17 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی اراضی پر غیر قانونی پیٹرول پمپ قائم ہیں، کراچی میں گیلانی ریلوے اسٹیشن کی 4.40 ارب روپے کی 63 ایکڑ اراضی واگزار نہیں کروائی گئی جس کے باعث سرکلر ریلوے کا منصوبہ آپریشنل نہیں ہو سکا، سکھر میں 602 ریلوے کوارٹر بھی واگزار نہیں کروائے گئے۔
اس کے علاوہ مختلف محکموں سے تاحال 22 کروڑ 12 لاکھ روپے کے واجبات وصول نہیں کیے جاسکے، کراچی میں نجی فٹنس کمپنی سے لیز معاہدہ ختم ہونے کے بعد دوبارہ نیلامی نہ ہونے سے ریلوے کو ایک ارب 16 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ریلوے پراپرٹی کے نظم و نسق کے لیے تعینات عملہ مطلوبہ صلاحیت سے عاری ہے اور بیشتر مقامات پر انجینئرز تعینات ہیں۔