اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدت کیس کی اپیل کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنےکا حکم دے دیا۔
بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان اکرم راجا نے مؤقف اختیار کیا کہ کیس ایڈیشنل سیشن جج کوکیوں ٹرانسفر کیا گیا، ہماری پہلی استدعاہے سیشن جج شاہ رخ ارجمندکو محفوظ فیصلہ سنانےکی ہداہت کی جائے، یا پھر ہائیکورٹ خود اپیل سن کر فیصلہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ تیسری صورت یہ ہے کہ اپیل سیشن جج ویسٹ کو ٹرانسفر کی جائے، عدالت سیشن کورٹ کے لیے اپیل کا فیصلہ کرنےکے لیے وقت مقررکرے، سیشن جج ایسٹ سن رہے تھے اب پھر سیشن جج ویسٹ کو کیس ٹرانسفر کر دیا جائے، دو دن میں ٹرائل ہوا اب اپیلیں بھی اسی طرح سنی جانی چاہئیں۔
خاور مانیکاکے وکیل راجہ رضوان عباسی نے اپیل ایڈیشنل سیشن جج سے سیشن جج کو ٹرانسفرکرنےکی مخالفت کر دی اور کہا کہ خاور مانیکا نے جج پر اعتراض کیا عدالت نے درخواست مسترد کر دی۔
رضوان عباسی کا کہنا تھا خاور مانیکا نےدوبارہ اعتراض کیا تو سیشن جج نے معاملہ ہائیکورٹ کو بھیج دیا، ہائیکورٹ نے ایڈمنسٹریٹر سائیڈ پر یہ اپیلیں ایڈیشنل سیشن جج ویسٹ کو بھیج دیں، اس عدالت کے ایڈمنسٹریٹر آرڈر کو بلواسطہ یا بلا واسطہ چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد سیشن کورٹ کو 10 روز میں سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ کرنےکا حکم دیتے ہوئے عدت کیس کی اپیل کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنےکا حکم دے دیا۔