وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی پر معمول اہلکاران کے لیے سائیکولوجیکل اسکریننگ کا نظام متعارف کیا جارہا ہے۔اٹک میں وکلا کے قتل پر افسوس ہوا،وزیراعلیٰ مریم نواز نے واقعہ کا نوٹس لیا،ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں،یہ ہمارے لئے ٹیسٹ کیس ہے، انصاف ہوتا ہوا نظر آئےگا،مقدمے کے حوالے سے حکومت اپنے فرائض سے غافل نہیں ہوگی،عدالتوں میں سکیورٹی انتظامات مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
اٹک میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اٹک واقعے کے بعد ہم نے وزیر اعلٰی پنجاب سے رابطہ کیا اور ان کو ٹاسک دیا کہ اس کی تفتیس میں رعایت نہیں برتی جانی چاہیے تاکہ یہ غلط فہمی نا ہو کہ ملزم پولیس کا افسر ہے تو اس کے ساتھ کوئی رعایت برتی جائے گی۔ یہ ہمارے لیے ٹیسٹ کیس ہے، انصاف ہوگا اور آپ کو انصاف ہوتا ہوا نظر آئے گا، ڈیوٹی کرتے ہوئے ہمارے بھائیوں کو قتل کیا گیا، اس کا مقصد تھا کہ ایک پیغام دیا جائے کہ وکلا نے مقدمے ہارنے نہیں ہے تو یہ بدنصیبی ہے اس ذہنیت کی، ہمارے بزرگ کہتے تھے وکیل کا کام اپنا مقدمہ عدالت کے سامنے رکھنا ہے، وہ اس مقدمے کے نتائج کا ذمہ دارر نہیں ہوتا۔
اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ اس معاملے پر کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، یہ بیہمانہ قسم کے واقعات ہیں اور اس پر حکومت کی سنجیدگی نظر آتی رہے گی، یہ جذباتی باتیں نہیں ہے۔ مقتول کے خاندان والوں کی سپورٹ کی بات ہو رہی ہے تو میں یہ کہتا ہوں کہ انسان کا تو کوئی نعم البدل نہیں ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ ہم اس کام کو مل کر کریں گے اور 2 کروڑ روپے تو فوری طور پر دے دیے جائیں گے، وکلا کسی بھی معاشرے میں انسانی حقوق اور انصاف کی فراہمی کے حوالے سے اہم طبقہ ہے، ان کا کردار بہت اہم ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے تدارک کے لیے آئندہ بھی سوچنا چاہیے، جو سیکیورٹی پہ معمول اہلکاران ہیں ان کی ایک سائیکولوجیکل اسکریننگ کا نظام متعارف کیا جارہا ہے، جس شخص کے ہاتھ میں ہتھیار ہے اور اس نے ٹریگر دبانا ہے اور اس کی رسائی ہر جگہ ہے تو اس کے بارے میں ہمیں بہت محتاط ہونا چاہیے۔ پنجاب میں دو تین ماہ میں وکلا کو فتح کرنے، ان کو ان کے حقوق سے ہتانے کی جو کوشش کی گئی اس کا نتیجہ سب نے دیکھ لیا، ہماری برادری کو تو یہ اعزا حاصل ہے کہ جب بھی ملک پہ یا جمہوریت پر مشکل وقت آیا تو وکلا متحد ہوگئے اور حق پر کھڑے رہے۔
واضح رہے کہ 15 جون کو پنجاب کے ضلع اٹک کی ضلع کچہری میں ایلیٹ فورس کے اہلکار نے فائرنگ کرکے 2 وکلا کو قتل کردیا تھا جب کہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔