اپوزیشن نے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کرمسترد کردیا،قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہا ہےکہ پاکستان میں سرمایہ کاری اس لیے نہیں ہورہی کہ یہاں ایجنسیاں عدلیہ پر دباؤ ڈالتی ہیں۔بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ اس حکومت میں سب سے زیادہ لوگ بیروزگارہیں،زرتاج گل نے کہا کہمیں اس بجٹ کو مسترد کرتی ہوں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملک میں قانون نہیں ہے، انٹیلیجنس ایجنسیاں ججز کو زدکوب کررہی ہیں۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ بجٹ در حقیقت اقتصادی دہشت گردی ہے، اس بجٹ سے عوام کو ٹارگٹ کیا گیا ہے، حکومتی بینچز میں بیٹھنے والے لوگ عوام کے معاشی قاتل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ درآمد کی گئی گندم حکومت کے فرنٹ مین نے رکھی ہوئی ہے، یہ سرکس کابینہ ہے، گندم اسکینڈل پر نیب کی تحقیقات ہونی چاہیے، آئل، آٹا، اشیا خورد و نوش کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، اس بجٹ کے ساتھ کوئی اقتصادی ترقی نہیں ہوگی۔
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کو اس بات پر ٹارگٹ کیا جارہا ہے کہ وہاں کے لوگوں نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا۔ فنانس بل میں کوئی کفایت شعاری پلان نہیں رکھا گیا، اس حکومت میں سب سے زیادہ لوگ بیروزگارہیں۔ پی آئی اے اور ڈسکوز کی نجکاری کی بات کی جارہی ہے، انکم ٹیکس آرڈیننس میں بھی یہ لوگ ترامیم کرنا چاہ رہے ہیں۔
پی ٹی آئی زرتاج گل نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اعتراف کیا کہ بجٹ آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر بنایا ہے، اس بجٹ میں عام آدمی کے لیے کچھ نہیں رکھا گیا۔میں اس بجٹ کو مسترد کرتی ہوں۔