اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ مرد حضرات خواتین کو جائیداد کے حق سے محروم رکھ کر اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی کرتے ہیں، والد کی وفات ہوتے ہی بیٹا کہتا ہے مجھے والد جائیداد تحفے میں دے کر گئے تھے۔
اسلام آباد میں انصاف سب کیلئے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئین میں لکھا ہے کہ خواتین کی نمائندگی ہر شعبے میں ہوگی، آرٹیکل 25 بھی مساوی سلوک کی بات کرتا ہے، قومی اسمبلی میں صرف مخصوص نشستوں کے ذریعے ہی خواتین نہیں آتیں بلکہ خواتین الیکشن جیت کر بھی رکن پارلیمنٹ منتخب ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سولہ سال تک لازمی تعلیم کا حق بھی آئین نے دیا ہے، ہم مسلم امہ کو دیکھتے ہیں تو اجتماعی تاریخ کو یاد نہیں رکھتے، غیرت کے نام پر قتل کی غلط اصلاح استعمال کی جاتی ہے، اصل معنی اناپرستی کی بنیاد پر قتل ہے، اسلام میں اناپرستی کی ممانعت ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ مرد حضرات خواتین کو جائیداد کے حق سے محروم رکھ کر اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی کرتے ہیں، خواتین کو وراثتی جائیداد سے محروم رکھنے کیلئے بے بنیاد مقدمہ بازی پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے، جیسے ہی والد کی وفات ہوتی ہے بیٹا کہتا ہے مجھے والد جائیداد تحفے میں دے کر گئے تھے۔