اسلام آباد ہائیکورٹ نے صنم جاوید کی گرفتاری غیرقانونی قرار دے کر رہائی کی درخواست نمٹا دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس حسن اورنگزیب نے صنم جاوید کی گرفتاری کے متعلق درخواست پر سماعت کی،دوران سماعت اٹارنی جنرل اور صنم جاوید کی جانب سے میاں اشفاق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
اٹارنی جنرل نے دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پولیس صنم جاوید کی راہداری ریمانڈ کی استدعا نہیں کر رہی ہے، صنم جاوید اب آزاد ہیں اپنے صوبے میں جا سکتی ہیں۔
اپنے دلائل میں اٹارٹی جنرل کا مزید کہنا تھا کہ میں نے انٹرنیٹ پر دیکھا کہ صنم جاوید بہت نامناسب زبان استعمال کرتی ہیں۔
جسٹس حسن اورنگزیب نے دلائل سننے کے بعد صنم جاوید کے وکیل میاں اشفاق سے استفسار کیا کہ کیا آپ گارنٹی دیتے ہیں کہ صنم جاوید مزید نامناسب گفتگو نہیں کرے گی؟، میاں اشفاق نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کے صنم جاوید آئندہ نامناسب الفاظ استعمال نہیں کرے گی۔
بعدازاں عدالت سے دلائل سننے کے بعد صنم جاوید کی گرفتاری غیرقانونی قرار دے کر رہائی کی درخواست نمٹا دی۔