دورانِ شوٹنگ حادثے میں پاؤں کی ہڈیاں بُری طرح ٹوٹ گئی تھیں، بابر علی

پاکستانی فلم و ڈرامہ انڈسٹری کے سینیئر اداکار بابر علی نے اپنے کیریئر کا وہ تکلیف دہ وقت یاد کیا جس میں ساتھی فنکاروں نے اُن کا ساتھ چھوڑ دیا تھا۔

حال ہی میں بابر علی نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطورِ مہمان شرکت کی جہاں میزبان وصی شاہ نے اداکار سے اُن کی زندگی کے سب سے تکلیف دہ لمحے کے بارے میں پوچھا۔

میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے بابر علی نے کہا کہ کیریئر کی شروعات میں ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران، میرے ساتھ گڈانی شِپ یارڈ میں حادثہ پیش آیا تھا۔


بابر علی نے کہا کہ میں 110 فُٹ کی بلندی سے نیچے گِرا تھا جس کے نتیجے میں میرے پاؤں کی ہڈیاں بُری طرح ٹوٹ گئی تھیں اور اس حادثے کی وجہ سے تین ماہ تک بستر پر رہا۔

اداکار نے کہا کہ میرے ساتھ حادثہ پیش آیا تو لوگوں نے مجھے ‘لنگڑے گھوڑے’ کا خطاب دیا، میرے بارے میں کہا جاتا تھا کہ اب فلموں میں اس کا کام نہیں، یہ اب ہیرو نہیں رہا، اس کا کیریئر ختم ہوچکا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ حادثے سے قبل، میں نے جن نئے پراجیکٹس کے لیے معاوضے لیے تھے، مجھ سے وہ بھی واپس مانگ لیے گئے تھے، سب نے ساتھ چھوڑ دیا تھا لیکن صرف میرے والدین، میری منگیتر (موجودہ اہلیہ) اور سُسرال والے ساتھ کھڑے تھے۔

بابر علی نے کہا کہ مجھے وہ لوگ بُرے نہیں لگے جنہوں نے مجھے لنگڑا گھوڑا کہا لیکن میں اُن چہروں کو کبھی نہیں بھول سکتا جو حادثے سے پہلے مجھے سراہاتے تھے لیکن حادثے کے بعد بدل گئے۔

اداکار نے مزید کہا کہ میری صحتیابی کے بعد، مجھے سید نور کی فلم ‘مہندی والے ہاتھ’ اور خلیل الرحمان قمر کی فلم ‘گھر کب آؤ گے’ میں ولن کا کردار دیا گیا، اس کردار سے مجھے شہرت ملی اور اس کے بعد میرا معاوضہ ہیرو سے بھی زیادہ ہوگیا تھا۔