چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ آج ہم بھوک ہڑتالی کیمپ لگا رہے ہیں، بھوک ہڑتالی کیمپ روٹیشن کے ساتھ چلائیں گے، ہمارے ارکان اسمبلی اس کیمپ میں شرکت کریں گے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ رؤف حسن اور دیگر کارکنان کا 10 روز کا ریمانڈ مانگا گیا ہے، ہم نے روف حسن اور دیگر کارکنان کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی ہے، عدالت کو بتایا کہ رؤف حسن 75 سال کے ہیں اور کینسر کے مریض ہیں۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ ہم نے عدالت کو بتایا کہ آفس میں موجود واٹر ڈسپنسر سمیت سب لے گئے ہیں، اقلیتیوں کے لیے مخصوص نشستوں کے لیے آنے والوں کو بھی اٹھالے گئے۔
انہوں مزید کہا کہ تحریک انصاف دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کرتی رہی ہے اور کرتی رہے گی، تحریک انصاف محب وطن تھی، ہے اور رہے گی۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی جماعت پر کوئی پابندی نہیں لگ سکتی، تحریک انصاف تھی، ہے اور رہے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ جنہوں نے پانچ انکوائریاں شروع کروائی تھیں وہ سب ختم ہو گئی ہیں، تحریک انصاف قانون اور آئین کی بالادستی کے لیے کھڑی ہے، یہ سارے لوگ ناکام ہوں گے، صرف سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرامد روکنے کے لیے ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کروانا آپ کی ذمہ داری ہے۔
بیرسٹر گوہر علی کا کہنا تھا کہ آج ہماری اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملاقات ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کے بیان کی مذمت کرتے ہیں، پاک فوج مضبوط تھی اور پاکستان کے تحفظ کے لیے مضبوط رہے گی۔