اداکار محمود اسلم زندگی کا تلخ واقعہ بتاتے ہوئے رو پڑے

اپنی شاندار اداکاری سے سب کے چہروں پر ہنسی بکھیرنے والے اداکار محمود اسلم ایک نجی ٹی وی شو میں اپنی زندگی کا تلخ واقعہ بتاتے ہوئے رو پڑے۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر اداکار محمود اسلم نے بتایا کہ میں صرف 24 سال کا تھا جب میری پہلی اولاد بیٹی ہوئی تھی جوقبل از وقت پیدا ہونے کے سبب مر گئی تھی، اسپتال انتظامیہ نے میری بچی مجھے لا کر دے دی جو سفید کپڑے میں لپٹی ہوئی تھی اور مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا میں کیا کروں، ایسا لگ رہا تھا  میں دنیا میں اکیلا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس دور میں موبائل فون نہیں ہوا کرتے تھے تو میں نے لینڈ لائن پر کال کرکے گھر والوں کو اطلاع دی اور یہ وہ واقعہ ہے جو میں کبھی نہیں بھول سکتا کیونکہ وہ پہلی اولاد تھی جسے کھو چکے تھے۔

محمود اسلم نے بتایا کہ ایک یہ اور ایک اپنی ماں کے انتقال پر بھی بہت دکھ ہوا، میری ماں گھر میں نچلے کمرے میں رہتی تھیں جب کہ میرا کمرا اوپری منزل پر تھا اور میں کام میں مصروف رہتا تو وہ مجھے کہا کرتی تھیں کہ پتا نہیں مرتے وقت میں تمہیں دیکھ بھی سکوں گی یا نہیں۔

اداکار نے مزید بتایا کہ ایک دن میری ماں کی حالت بگڑی وہ آخری اسٹیج تھی تو میں اپنی والدہ کے کمرے میں جیسے ہی گیا تو انہوں نے اپنا ہاتھ اٹھایا اور میں ان کے گلے لگ گیا۔