عربی حروف والا لباس پہننے والی خاتون پر حملہ کیس، دہشتگردی کی دفعات ختم کرنے کا حکم

لاہور کے علاقے اچھرہ میں عربی لباس پہننے پر خاتون پر حملہ کیس میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے عربی لباس پہننے پر خاتون پر حملہ کیس پر سماعت کی۔

عدالت نے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس ٹرائل کورٹ سیشن عدالت منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

پولیس نے ملزمان التمش ثقلین، ندیم، محمدعلی عرف چاند بٹ، ملک خرم شہزاد اور عادل سرور کو گنہگار قرار دیا۔

پولیس نے ملزمان خالد محمود خالد، علیم الدین اور علامہ ثاقب علی کو بے گناہ قرار دیا۔

یاد رہے کہ خاتون پر حملہ کیس میں ملزمان کے خلاف تھانہ اچھرہ میں مقدمہ درج ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال فروری میں لاہور کے علاقے اچھرہ میں شوہر کے ساتھ شاپنگ کے لیے آنے والی خاتون کو ان کے لباس کے باعث مشتعل ہجوم نے گھیر لیا تھا، ہجوم نے خاتون کو مقدس الفاظ کی توہین کے شبے میں گھیرا تھا۔ خاتون نے جو لباس پہنا ہوا تھا اس پر عربی رسم الخط میں لفظ  “حلوہ” تحریر تھا۔

خاتون کو ہجوم کی جانب سے گھیرے جانے کی اطلاع ملتے ہی اے ایس پی گلبرگ شہربانو نقوی فوری طور پر موقع پر پہنچی تھیں اور اپنی جان خطرے میں ڈال کر خاتون کو مشتعل ہجوم کے درمیان سے نکال کر لے گئی تھیں۔