سندھ ہائی کورٹ نے شہر کے مختلف علاقوں سے لاپتا 6 شہریوں کی بازیابی کی درخواستوں پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، آئین نے ضمانت دی ہے۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو شہر کے مختلف علاقوں سے لاپتا 6 شہریوں کی بازیابی کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ محمد طاہر نیو ٹاؤن کے علاقے سے 2018 سے لاپتا ہے۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ جے آئی ٹی اور ٹاسک فورس کے متعدد اجلاس ہوچکے ہیں تمام اقدامات کیے جارہے ہیں، پورے ملک کی جیلوں اور دیگر اداروں کو خطوط لکھے ہیں۔
سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ متاثرہ خاندان کی مالی معاونت کی منظوری دی جاچکی، مالی معاونت کی پیشکش پر اہل خانہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں محمد طاہر چاہیے، حکومت جتنی امداد دیتی ہے اس سے زیادہ ٹیکس ادا کرتے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ علی بہادر 2023ء سے کورنگی انڈسٹریل ایریا سے لاپتا ہے، محمد عمران ملیر کینٹ، میر احمد سہراب گوٹھ، ماجد علی گلستان جوہر اور طاہر زمان نیو ٹاؤن سے لاپتا ہے۔
عدالت نے تفتیشی اداروں کی رپورٹس پر عدم اطمینان اور اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ شہریوں کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، آئین نے ضمانت دی ہے۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ روایتی رپورٹس تیار کرکے آپ عدالت کو مطمئن نہیں کرسکتے۔