سپریم کورٹ نے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف اپیل واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں3رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
درخواست گزار سجاد خان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ پڑھا، چیف جسٹس نے کہا تفصیلی فیصلے کی تاریخ کیا ہے۔ وکیل نے کہا مختصر فیصلے کی تاریخ لکھی ہے لیکن تفصیلی فیصلے کی تاریخ نہیں لکھی ہوئی۔
چیف جسٹس نے کہا اگر ہمارے ججز رولز کو فالو نہیں کرینگے تو کون کریگا؟ تفصیلی فیصلہ میں تاریخ لکھی ہونی چاہیے، دوسروں کا احتساب کریں لیکن اپنوں کو نہ پوچھیں،مختصر حکم دیا اور چھ مہینے گزار کر تفصیلی فیصلہ دیا، فیصلوں پر تاریخ درج نہ ہونے سے عوام کے حقوق متاثر ہوتے ہیں۔
وکیل نے کہا فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا دونوں الیکشن ہار چکے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا فی الحال ہم میرٹس پر نہیں جا رہے ۔ ابھی آبزرویشنز دیں تو وہ آئندہ کیس پر اثر انداز ہوں گی۔